کراچی کے ساحل پر پھنسے کارگو جہاز کو آخر کار نکال دیا گیا ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جہاز کو نکالنے کا آپریشن 24 اگست کو رسہ ٹوٹنے کے باعث روک دیا گیا تھا اور ستمبر میں ہواﺅں کا رخ تبدیل ہونے کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق کنٹینروں سے لدا بحری جہاز 1 جولائی کو سی ویو کے ساحل پر ریت میں پھنس گیا تھا۔ خراب موسم کے باعث جہاز کے لنگر خراب ہوئے اوراس نے آہستہ آہستہ کم گہرے پانی کی جانب بڑھنا شروع کر دیا اورآخر کار ساحل پرآ کر پھنس گیا۔
جہاز کو نکالنے کیلیے آپریشن 9 اگست کو شروع کیا گیا تھا۔ 24 اگست کو آپریشن رسہ ٹوٹنے کے باعث کامیاب ہوتے ہوتے ناکام ہو گیا تھا جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ جہاز کو نکالنے کی متعدد کوششیں ناکام ہو چکی ہیں تاہم ستمبر میں ہواﺅں کا رخ تبدیل ہونے تک کا انتظار کیا جائے گا جس سے آپریشن میں مدد ملے گی ۔ جہاز نکالنے کے آپریشن پر اب تک 5 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ جہاز کو ساحل سے سمندر کی جانب دھکیلنے کے لئے پہلے مرحلے میں جہاز کا رخ سمندر کی جانب موڑا جاتا رہا، ایک مرحلے میں جہاز کا ر±خ سمندر کی جانب موڑ دیا گیا تاہم ناقص منصوبہ بندی اور بغیر حکمتِ عملی کے باعث جہاز کو کھینچنے والے تینوں رسے بیک وقت ٹوٹ گئے، اور جہاز کا اگلا حصہ پھر سے ساحل کی جانب گھوم گیا۔