2001 میں امریکہ نے اتحادی ممالک کے ہمراہ افغانستان پر حملہ کرکے طالبان کی حکومت ختم کی تھی۔فائل فوٹو
2001 میں امریکہ نے اتحادی ممالک کے ہمراہ افغانستان پر حملہ کرکے طالبان کی حکومت ختم کی تھی۔فائل فوٹو

طالبان نے عبوری کابینہ کا اعلان کردیا

کابل:افغان طالبان کی جانب سے افغانستان کی نئی عبوری کابینہ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ ملا حسن اخوند کو نئی حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جب کہ ملا عبدالغنی برادراور مولوی عبدالسلام حنفی ان کے نائبین ہوں گے۔ طالبان نے  سربراہِ حکومت سمیت مجموعی طور پر33 رکنی کابینہ کا اعلان کیا ہے جس میں آئندہ چند روز میں مزید اضافہ بھی کیا جائے گا۔

https://twitter.com/EmartIslamiUrdu/status/1435254093862342659?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1435254093862342659%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fdailypakistan.com.pk%2F07-Sep-2021%2F1337654

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک پریس کانفرنس میں افغانستان کی نئی حکومت کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ  نئی افغان حکومت کے سربراہ  ملا محمد حسن اخوند ہونگے۔ وہ ملا عمر کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہیں اور اس سے پہلے طالبان کی شوریٰ کے سربراہ کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ وہ ان چار لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے تحریک طالبان کی بنیاد رکھی تھی۔ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملاعبدالغنی برادر کو حکومت کا نائب سربراہِ اول مقرر کیا گیاہے۔ ان کے ساتھ مولوی عبدالسلام حنفی حکومت کے نائب سربراہ دوئم ہوں گے۔

حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کو وزیر داخلہ جبکہ اسد الدین حقانی  کو نائب وزیر داخلہ مقررکیا  گیا ہے۔ طالبان کے شریک بانی ملا عمر کے صاحبزادے اور طالبان کے ملٹری کمیشن کے سربراہ ملا محمد  یعقوب کو افغانستان کا وزیر دفاع جب کہ قاری فصیح بدخشانی کو آرمی چیف تعینات کیا گیا ہے۔غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے قاری فصیح کی قیادت میں شمالی صوبوں کو فتح کیا۔ مزاحمت کے آخری مرکز پنج شیر کو بھی قاری فصیح کی قیادت میں فتح کیا گیا ۔ ملا عبدالحق وثیق خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کے سربراہ ہوں گے۔

طالبان کی حکومت میں ملا امیر خان متقی کو وزیر خارجہ جبکہ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے نائب شیر محمد عباس ستانکزئی کو نائب وزیر خارجہ بنایا گیا ہے۔  ہدایت اللہ بدری وزیر خزانہ ہوں گے۔ شیخ خالد کو  دعوت و ارشادات ،ملا ہدایت اللہ کو ماحولیات،شیخ اللہ منیرکو تعلیم، ملا خیراللہ خیر خواہ کو وزارت اطلاعات کی ذمے داریاں دی گئی ہیں، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو ان کا معاون مقررکیا گیا ہے۔ طالبان نے مولوی عبدالحکیم کوعدالتوں (وزیر قانون)کا سربراہ مقررکیا ہے جب کہ خلیل الرحمن حقانی وزیر برائے تارکین وطن ہوں گے۔

قاری دین حنیف کو اقتصادی امور، مولوی نور محمد ثاقب کو وزارت حج و اوقاف، ملا محمد یونس اخوند زادہ معدنیات کی تلاش، ملا محمد عیسیٰ وزارت معدنیات و پٹرولیم، ملا عبدالمنان عمری  فوائد عامہ، ملا عبداللطیف منصور پانی و بجلی، ملا حمیداللہ اخوند زادہ ٹرانسپورٹ کے وزیر ہوں گے۔ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق یہ افغانستان کی عبوری حکومت ہے،آئندہ چند دنوں میں مکمل کابینہ کا اعلان کیا جائے گا۔