کابل: برطانیہ اور امریکی شہریوں سمیت 200 افراد گزشتہ روزایک خصوصی پروازکے ذریعے افغانستان سے روانہ ہو گئے جبکہ آج جمعہ کو بھی کابل سے دوحہ کے لیے ایک اور خصوصی پرواز چلائی جائے گی۔
کابل کے ہوائی اڈے کو دوبارہ کھولنے کے لیے طالبان کے ساتھ کام کرنے والے قطری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ائیر پورٹ چل رہا ہے مگر اس وقت صرف خصوصی چارٹرڈ پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔
طالبان کا کہنا ہے کہ تجارتی پروازیں جلد ہی دوبارہ شروع ہو جائیں گی، لیکن ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کو کون سنبھالے گا اس بارے میں وضاحت ضروری ہوگی۔ قطری حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس بارے میں طالبان سے بات کر رہے ہیں۔
امریکہ نے جمعرات کو طالبان کی تعریف کی کہ انھوں نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد امریکیوں کو پروازوں کی سہولت فراہم کرنے میں تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ بہترین رویے کا مظاہرہ کیا ہے۔قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایملی ہورن نے اسے ’ایک مثبت پہلا قدم‘ قرار دیا۔
انھوں نے ایک بیان میں کہا ’طالبان امریکی شہریوں اور مستقل ویزا رکھنے والوں کی روانگی میں سہولت فراہم رہے ہیں، انھوں نے لچک دکھائی ہے اوراس کوشش میں انھوں نے کاروباری اور پیشہ ورانہ رویے کا مظاہرہ کیا ہے۔‘
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے جمعرات کو رات گئے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ تقریباً 40 امریکی شہریوں یا مستقل ویزا رکھنے والوں کو پرواز میں سوار ہونے کی دعوت دی گئی تھی لیکن صرف 21 افراد سوار تھے۔