اسلام آباد:ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈزکی 206نشستوں پر ووٹنگ کا عمل ختم ہو گیا اب ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے، پولنگ شام پانچ بجے تک بلاتعطل جاری رہی جبکہ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
نجی ٹی وی کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ بلدیاتی انتخابات میں ایک ہزار 550 امیدوار مدمقابل ہیں، سب سےزیاد ہ180 امیدوار پی ٹی آئی نے اتارے ، مسلم لیگ ن کا 143 امیدواروں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔ پیپلز پارٹی 112 امیدواروں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔سیکیورٹی کے لیے پولنگ اسٹیشنز کی حدود میں پولیس کے ساتھ رینجرز اہلکار بھی موجود ہوں گے۔تاہم رینجرزاورایف سی کے جوان پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہونگے۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں، الیکشن کمیشن انتخابات کی موثر نگرانی کے لئے سیکرٹریٹ میں کمپلینٹ سینٹر قائم کر دیا ہے، انتخابات کے حوالے سے کسی قسم کی شکایات 9204402 (051) اور 9204403 (051) پر درج کروائی جاسکتی ہے۔ میڈیا پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹہ بعد غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے نشر کرسکتا ہے۔
کراچی میں سب سے زیادہ 6 کنٹونمنٹ ہیں، 42 وارڈز ہیں، کوئی بھی جماعت تمام سیٹوں پرامیدوار نہ اتار سکی ، تحریک انصاف نے سب سے زیادہ 41 امیدوار میدان میں اتارے ، پیپلز پارٹی 40، جماعت اسلامی 38، ایم کیو ایم کے 32 امیدوار ہیں۔ پی ایس پی 27، ن لیگ کے 22 امیدوار، 108 آزاد امیدوار بھی مدمقابل ہیں۔
لاہوراور والٹن کنٹونمنٹ میں 10، 10 وارڈز ہیں جن کی 20 نشستوں پر 268 امیدوار مدمقابل ہونگے، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی کے 20،20 امیدوار ہیں، اللہ اکبر تحریک کے 20 وارڈز میں 19 امیدوار الیکشن لڑیں گے۔ پیپلز پارٹی نے 15 امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ مسلم لیگ ق کے 13 امیدواروں کی قسمت آزمائی کرینگے، جماعت اسلامی کے 20 وارڈ میں 10 امیدوار، 20 سیٹوں پر 144 آزاد امیدوار بھی میدان میں قسمت آزمائی کریں گے۔
خیال رہے کہ7 نشستوں پر الیکشن ملتوی کردیے گئےہیں جبکہ کامرہ کی 5 میں سے 4 وارڈز میں حلقہ بندی کے تنازع پر تمام امیدوار بیٹھ گئےاور 7 نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ 5 آزاد امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے۔والٹن کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ نمبر 7 میں آزاد امید وار کے وفات پانے کے باعث پولنگ کا عمل ختم کر دیا گیا، الیکشن کمشنر کے مطابق وارڈ نمبر 7میں بعد میں ضمنی الیکشن کرایا جائے گا۔