ان افسران کی موجودگی میں غلط ڈیٹا انٹری کی گئی۔فائل فوٹو
ان افسران کی موجودگی میں غلط ڈیٹا انٹری کی گئی۔فائل فوٹو

جنرل عاصم باجوہ میرے خلاف سازش کرنے والوں میں شامل تھے۔ نواز شریف

لندن:سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اب اٹھ کھڑے ہونے کا وقت ہے، وہ پاکستان واپس ضرور جائیں گے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کیس سنا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ نواز شریف کو کیوں نکالا، پچھلے الیکشن میں 40 نشستوں پر نتائج تبدیل ہوئے، مخالفین آئندہ الیکشن سے روکنے کییئے حربے ڈھونڈ رہے ہیں، انہیں ایک دن حساب دینا ہوگا۔

لندن میں پاکستانی صحافیوں سے طویل ملاقات کے دوران سابق وزیر اعظم نے کہا کہ وہ پاکستان واپس ضرور جائیں گے، پہلے بھی انہیں پاکستان سے سات سال باہر رکھا گیا تھا لیکن وہ واپس گئے۔ اب اٹھ کھڑے ہونے کا وقت ہے ، پاکستان جا کر قوم کو لیڈ کرنے کا وقت جلد آجائے گا، وہ اس سے گھبراتے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس ڈرامہ اور تماشہ تھا، ان کی بات مانی ہوتی تو آج تھوک کر چاٹنا نہ پڑتا۔ ڈان لیکس کو پانامہ بنادیا گیا، ججز سے سزائیں دلوائی گئیں، ججز کو کہا گیا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو باہر نہیں آنے دینا۔ ’جنرل عاصم سلیم باجوہ میرے خلاف سازش کرنے والوں میں شامل تھے، ان سے رسیدیں لینی چاہئیں کہ کیسے اربوں کھربوں روپے کے مالک بن گئے۔‘

نواز شریف نے مطالبہ کیا کہ سابق جج  شوکت عزیز صدیقی کا کیس سنا جانا چاہیے، اس سے پتہ چل جائے گا کہ نواز شریف کو کیوں نکالا۔

سابق وزیر اعظم کے مطابق سب کچھ کرنے کے باوجود الیکشن جیتنے کیلیے آر ٹی ایس بٹھانا پڑا، نواز شریف کو ہرانے کیلیے دھاندلی ہوئی پچھلے الیکشن میں 40 نشستوں پر دھاندلی سے نتائج تبدیل کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا راستہ روکنے کی کوشش ہورہی ہے۔ ہمارے مخالفین آئندہ الیکشن سے روکنے کیلیے مختلف حربے ڈھونڈ رہے ہیں، بات بن نہیں رہی تو اب الیکٹرانک مشینوں کی بات ہورہی ہے۔ آر ٹی ایس بٹھانے والوں اور دھاندلی کرنے والوں کو مشرف کی طرح ایک دن حساب دینا ہوگا۔