کابل:ایران کی طرف سے مسلسل پروپیگنڈے کے بعد طالبان نے پہلی بار اسے کرارا جواب دیا ہے اور سنیوں کے ساتھ متعصبانہ سلوک کرنے پر تہران حکومت سے سوال کیا ہے۔
طالبان رہنما ملا ذاکر ہاشمی نے کہا کہ چالیس سال ہو گئے ہیں ہم نے ایران میں کسی سنی وزیر کے بارے میں نہیں سنا۔ہم نے یہ تو نہیں کہاکہ کسی شیعہ کو ریاستی امور میں کوئی ذمے داری نہیں ملے گی۔ اگر وزارت میں نہیں ہیں لیکن انہیں کسی بھی دوسری پوزیشن پرتعینات کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب ایران کی طرف سے طالبان کیخلاف جھوٹے پروپیگنڈے پر بھارت میں خوشیاں منائی اج رہی ہیں اور اسے دہلی کی جیت قرار دیا جا رہا ہے۔