مسلم لیگ (ن ) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر نے آج قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جبکہ یہ حکومت فیک ہے اور فیک نیوزاورفیک الزامات کے ساتھ چلتی ہے۔اس کا اس سے بڑا ثبوت کوئی نہیں کہ حکومت اوراس کے تمام ادروں نے برطانیہ کی انویسٹی گیشن ایجنسی کوشہباز شریف کے خلاف تمام اپنے نام نہاد فیک الزامات اور فیک تحقیقات کے پلندے دیئے اور یہ کوشش کی کہ کسی طرح ہمیں بڑی کامیابی ملے گی لیکن برطانوی انویسٹی گیشن ایجنسی نے شہباز شریف کے خلاف قومی احتساب بیورو(نیب) کا خود ساختہ ثبوتوں کا پلندہ مسترد کردیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج مشیر احتساب شہزا د اکبر نے کہا کہ یہ تو سلمان شہباز کے خلاف انکوائری تھی اور شہباز شریف کا نام لے کر مسلم لیگ ن اس پر بلاوجہ کریڈٹ لینے کی کوشش کررہی ہے جبکہ برطانوی انویسٹی گیشن ایجنسی کے ریکارڈ کے مطابق یہ کیس سلمان شہباز کے خلاف نہیں تھا اور انکے مطابق ڈائریکٹر جنرل نیب لاہورتحقیقاتی ایجنسی کے حکام کو لندن جا کر ملے اور نیب افسران نے انہیں اپنی تمام تحقیقات سے آگا ہ کیا اور ان کو شہباز شریف کے خلاف خود ساختہ ثبوت دے کر ان کے ذہنوں پر اثر اندا ز ہونے کی کوشش کی تاکہ ان کی تحقیقات پر اثر انداز ہوں اور کسی طرح وہاں سے کوئی فیصلہ حاصل کریں، مگرایسا کرنے میں ناکام ہوئے۔
حسن اقبال نے کہاکہ پاکستانی عدالت میں پیش کیے جانے والااور یہاں لہرایا جانے والا نیب کا سارا پلندہ برطانوی ایجنسی کے سامنے پیش کیا گیالیکن انہوں نے رد کرتے ہوئےفنڈز بحال کردئیے کیوں کہ برطانوی قوانین کے مطابق اگر ان فنڈزمیں منی لانڈرنگ کا ذرہ بھی شبہ ہوتا تو کبھی ایسا فیصلہ نہ آتا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے، وزیراعظم جس کا ذہنی معائنہ ہونا چاہئے جو نفرت اور حسد کی آگ میں اتنا آگے جا چکا ہے کہ اپنے مخالفین کا پیچھا پیچھا کرتے کرتے پاکستان کے اداروں ، نظام عدل اور قانون پر عالمی برادری کے سامنے سوالیہ نشان کھڑے کررہا ہے ، جب انٹرنیشنل سکروٹنی میں یہ معالات صاف ہورہے ہیں تو اگر آپ پاکستان کے نظام سے ان کے خلاف کسی کی کارروائی کریں گے تو دنیا کو پتا چلے گا کہ پاکستان کے نظام عدل میں مخالفوں کے خلاف فیصلے لیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا حکومت کو تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے اور نواز شریف کے خلاف ایک کیس نہیں بناسکے کہ انہوں نے سرکار ی خزانے میں ایک پیسے کی خرد برد کی ہو،شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی ایک کیس نہیں نکال سکے اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہاز شریف پر مالی بدعنوانی کا الزام ثابت نہیں کرسکے۔