مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جب نیشنل کرائم ایجنسی ( این سی اے ) تین ممالک سے تفتیش کر چکی تو حکومت کہاں سے ثبوت لائے گی ، لاہور سے چیچہ وطنی رقم کی ٹرانسفر تو منی لانڈرنگ نہیں ہوتی ۔
لاہور میں ن لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حکومتی وزراءکی جانب سے کہا جا رہا تھا کہ باقی کیسز کا تو علم نہیں منی لانڈرنگ کا کیس بہت مضبو ط ہے ، اس سے بچنا نا ممکن ہے ، این سی اے ایک عالمی شہرت یافتہ ایجنسی ہے ان کے پاس جو اطلاعات اور ذرائع ہیں ان کا ہم تو تصور بھی نہیں کر سکتے ، جب وہ کسی کی تحقیقات کرتے ہیں تو صرف اس شخص کی نہیں بلکہ اس سے رابطے میں رہنے والے تمام افراد کی انکوائری کی جاتی ہے ، انہوں نے بیس مہینے تک شریف فیملی کے ہر شخص کے اکاؤنٹ کی جانچ پڑتال کی ہو گی وہ پھر اس نتیجے پر پہنچے کہ شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں منی لانڈرنگ سمیت کسی جرم کے کوئی ثبوت نہیں ملے ۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اب یہ کس ڈھٹائی سے کہہ رہے ہیں کہ منی لانڈرنگ کا کیس پاکستان میں بہت مضبوط ہے ، پاکستان سے پیسے کسی ملک میں بھیجے جاتے تو این سی اے کو اس کا ریکارڈ ملتا ، منی لانڈرنگ لاہور سے چیچہ وطنی تو نہیں ہو گی ، ہماری حکومت این سی اے کو کوئی ثبوت نہیں دے سکی ،انتقامی کارروائیاں اس حد تک واضح ہو گئی ہیں کہ اب ان کا مزید جاری رہنا ممکن نہیں ، احسن اقبال ، شاہد خاقان عباسی اور خود میرے خلاف جو بے بنیاد کیسز بنائے گئے یہ ان سب میں بدنام اور ناکام ہوں گے ۔