صدر نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی۔فائل فوٹو
صدر نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی۔فائل فوٹو

ایکواڈور کی جیل میں قیدیوں میں خونی لڑائی۔ 116 افراد ہلاک

کوائٹو:ایکواڈورکی جیل میں دو قیدی گروہوں میں خونی لڑائی ہوئی جس میں آتشیں اسلحے اور دھماکہ خیز مواد کا آزادانہ استعمال کیا گیا ، تصادم میں 116 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد صدر نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی۔

ایکواڈور میں جیل کے دو گروہوں میں خونی جنگ ہوئی جس سے 116 افراد ہلاک ہوئے ، ان ہلاک ہونے والوں میں سے متعدد افراد کے سر قلم کیے گئے .

منگل کی صبح  لیٹرل پینی ٹینٹری جیل کے اندر دو حریف گروہوں لاس لوبوس اورلاس چونیرس  نے جیل کے ایک حصے کے کنٹرول کیلئے لڑائی شروع کی ، جیل سروس کے مطابق دونوں گروپ "آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد” سے لیس تھے ، اور ان کا میکسیکو کے منشیات کے گروہوں سے تعلق ہے۔

مقامی لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا پرڈالی گئی تصاویر میں قیدیوں کو جیل کی چھت پر کھڑے ہو بندوقیں اور چاقو چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے ، ویڈیوز میں دھماکہ خیز مواد اورگولیوں کی تیز آواز سنی جا سکتی ہے۔

نیشنل پولیس اور ایکواڈور کی مسلح افواج پانچ گھنٹوں کے بعد جیل پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں اور ابتدائی رپورٹوں میں مرنے والوں کی تعداد 24 بتائی گئی  جو بعدمیں 35 ہو گئی اور پھر  ایکواڈور کے صدر گیلرمو لاسسو نے آج ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ تعداد بڑھ کر116 ہو گئی ہے جبکہ 80 سے زائد زخمی ہیں۔