ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ نے ان  کیخلاف مقدمہ درج کیا،فائل فوٹو
ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ نے ان  کیخلاف مقدمہ درج کیا،فائل فوٹو

آئی ایم ایف سے معاملات اٹکے ہوئے ہیں ۔مشیر خزانہ کا اعتراف

اسلام آباد:مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، صرف ایک آدھ پوائنٹ پر بات رہ گئی ہے اس کی تفصیلات نہیں بتا سکتا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر حماد اظہرکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات چل رہے ہیں اور ہم معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، بس ایک آدھ نکتے پر معاملات اٹکے ہوئے ہیں ، یقین دہانی کراتا ہوں کہ وہ بھی جلد حل ہو جائے گا ۔ آنے والے وقت میں حالات بہتری کی طرف جائیں گے ۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ سعودی عرب 4.2ارب ڈالرکا ریلیف دے رہا ہے ، سعودی عرب سے گفتگو پہلے سے چل رہی تھی ، معاہدے کے خدو خال اب طے ہوئے ہیں ،100 ملین ڈالرز کا ماہانہ ادھار پر تیل ملے گا جبکہ تین ارب ڈالرز سٹیٹ بینک میں رکھے جائیں گے ، سعودی عرب کی رقم ہمارے لئے بہت مفید ہے ،اس کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں ، آئی ایم ایف سے پرائمری بیلنس سے متعلق بات چیت کی گئی ہے ۔

وفاقی وزیرحماد اظہرنے کہا کہ پوری دنیا میں مہنگائی بڑھی ہے ، یورپ میں گیس کی قیمتیں دس فیصد تک بڑھی ہیں،ہم نے پہلی سہ ماہی میں اب تک پٹرولیم مصنوعات پر ساڑھے چار سو ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی ہے ، ٹیکس چھوٹ سے خزانے کے معاملات متاثر ہو رہے ہیں مگر ہم عوام پر بوجھ نہیں ڈال رہے ، کسانوں کو یوریا کی بوری 1800تک مل رہی ہے جبکہ دیگر دنیا میں یہ ہزاروں میں ہے ، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ یوریا کھاد کو سستا رکھنے کی کوشش کریں ۔

حماد اظہر نے کہا کہ چین سے بنگلہ دیش تک ہر جگہ پر اشیاءکی قیمتیں بڑھی ہیں ، پاکستان میں آج بھی تیل کی قیمتیں سب سے کم ہیں ، ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی سطح پر یہ جمود ٹوٹے گا اور حالات میں بہتری آئے گی ۔

حماد اظہر نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) کی شرائط کے 26پوائنٹ مکمل کر لئے گئے ہیں صرف ایک رہ گیا ہے جس پر اس بار اجلاس میں بھی بہت سے ممالک کا خیال تھا کہ وہ نکتہ کلیئر ہے مگر چند ایک ممالک نے اعتراض کیا کہ کلیئر نہیں ، امید ہے اگلی بار یہ معاملہ بھی حل ہو جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف کے جون میں ملنے والے منی لانڈرنگ کے ایکشن پلان کے تحت سات نکات میں سے چار مکمل کر لئے گئے ہیں ، ایسا ایف اے ٹی ایف کی تاریخ میں پہلی بارہوا ہے کہ کسی بھی ملک نے ایک اجلاس سے دوسرے اجلاس تک 50فیصد ٹارگٹ حاصل کیا ہو۔