اسلام آباد:: قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
قومی اسمبلی میں ارکان نے پلے کارڈ لیکر شیم شیم کی آوازیں لگائیں۔ مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف نے ایوان میں مہنگائی پر بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رات کے اندھیرے میں پٹرول بم گرایا گیا، 160 روپے کی چینی ہوگئی، یہ کیسی حکومت اور کونسے وعدے ہیں۔ انہوں نے مذہبی جماعت کیساتھ خفیہ معاہدہ کو بھی ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سینیٹ میں مہنگائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی گونج سنائی دینے لگی، اپوزیشن ارکان نے چینی چور،آٹا چور، دوا چورکے نعرے لگا دیے، ارکان چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے پاس پہنچ گئے، گیلانی نے کہا کہ وزیراعظم نے اچھا اعلان کیا تھا لیکن اب پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے سارا ریلیف ختم ہوگیا، سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ مہنگائی سرکار سے نجات سب سے بڑا ریلیف پیکج ہوگا۔
سینیٹ اجلاس میں پی پی رکن مصطفیٰ نواز کھوکھرنے کہا کہ ایوان کی کارروائی ایسے چل رہی ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں، عام آدمی کی زندگی تباہ ہوگئی ہے، ایوان کی کارروائی معطل کرکے پیٹرول مصنوعات کی قیمت پربات کی جائے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ وزیراعظم نے یکم نومبرکو اوگرا کی پیٹرولیم قیمت کی تجویز کو مسترد کیا،قوم سے خطاب میں کہا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھ سکتی ہے اور پھر خطاب کے 48 گھنٹے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھ گئی۔جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ مہنگائی سرکارسے نجات سب سے بڑا ریلیف پیکج ہوگا۔
پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم نے بتایا کہ اپوزیشن کو بھی معلوم ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں کیوں اضافہ کیا گیا،حکومت کیلئے سب سے مشکل فیصلہ ہوتا ہے جب پیٹرول کی قیمت بڑھانی پڑتی ہے،دنیا میں پیٹرول کی قیمت میں 100 فیصد اضافہ ہوا اور پاکستان میں 30 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر ڈاکٹر شہزاد وسیم کے بیان پر سینیٹ میں احتجاج کیا اور قیمتوں میں اضافے پر ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔