اٹک:وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں یکدم چینی کی قیمتیں 140روپے سے اوپر پہنچ گئیں ، میں نے انکوائری کی تو علم ہوا کہ سندھ میں تین شوگر ملز جو چل رہی تھیں انہیں اچانک بند کرکے بحران پید اکیا گیا ہے ۔
وزیر اعظم عمران خان نے چینی بحران سے متعلق کہا کہ جب گنے کی کرشنگ کا سیزن آتا ہے تو سب سے پہلے کرشنگ کا عمل سندھ سے شروع ہوتا ہے ، سندھ کے حکمرانوں نے اپنی شوگر ملیں بند کر دیں جس کے باعث وہاں چینی کی قیمت بڑھی ، یہ عمل دیکھ کر باقی ملک میں ذخیرہ اندوزی شروع ہوگئی جس کے باعث مارکیٹ میں چینی کا بحران پیدا ہو گیا
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب میں نے چیف سیکریٹری سے اس بارے میں پوچھا کہ ذخیرہ کی گئی چینی مارکیٹ میں لانے سے متعلق قانون موجود ہے تو بتایا گیا کہ شوگر مافیا نے اس قانون کے خلاف جولائی سے اسٹے آرڈر حاصل کر رکھا ہے ، پھر ہمیں علم ہوا کہ چینی ذخیرہ کرنے پر شوگر ملوں پر40ارب روپے کا جرمانہ لگا ہوا ہے ، جبکہ چینی چوری کر کے بیچنے پرشوگرملوں پرایف بی آر نے 500 ارب روپے کا جرمانہ کر رکھا ہے اس پر بھی سٹے آرڈر حاصل کر رکھ اہے ۔