اسلام آبا: سرد موسم میں ملکی سیاست کا موسم کافی گرم چل رہا ہے،ایک طرف حکومت مہنگائی اور دیگر مسائل کی وجہ سے پریشان ہے تو دوسری جانب اپوزیشن نے ناک میں دم کر رکھا ہے۔
مولانا فضل الرحمن اور بلاول بھٹو میں اہم ملاقات ہوئی،ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اورآئندہ کی حکمت عملی اور ان ہائوس تبدیلی پرگفتگو ہوئی ۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں ان کا استقبال مولانا فضل الرحمن اور مولانا اسعد محمود نے کیا، بلاول بھٹو کے ہمراہ یوسف رضا گیلانی اور قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے، بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمن سے ان کی صحت سے متعلق خیریت دریافت کی، اور دونوں رہنماؤں کے مابین ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بعدازاں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم جعلی حکومت کو بہت جلد گھر بھجیں گے، دھاندلی زدہ حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، میں پی ڈی ایم کا سربراہ ہوں اور تنہا کوئی فیصلہ نہیں کرتا، ہمارا شروع سے ایک ہی مطالبہ نئے انتخابات ہیں، پارلیمنٹ اور پوری قوم کو نقصان پہنچایا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کو آئے روز شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے اتحاد کے باعث حزب اختلاف کا بل پیش، حکومت کا مسترد ہوگیا، اپنا بلائے گئے مشترکہ اجلاس سے بھی بھاگنے پر حکومت مجبور ہوئی، ہم نے نیب آرڈیننس کی سازش، ای وی ایم کے ذریعے الیکشن کمیشن کو زیر عتاب لانے کی سازش ناکام بنائی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ہمارا بزرگوں کے وقت کا تعلق ہے، آج میں اور مولانا اسعد محمود پارلیمنٹ میں اکٹھا کردار ادا کررہے ہیں، ہماری سیاست چلتی رہے گی، مگر ہمارا تعلق بھی ساتھ ساتھ بڑھتا رہے گا، مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن میں اپنا کردار ادا کیا ہے، حکومت کی ناکامی میں اسی اتحاد کی مرہون منت ہیں۔