لاہور:چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ جو لوگ نیب پرالزام عائد کرتے ہیں کہ نیب حکومت کے خلاف ایکشن نہیں لیتا تو وہ بتائیں کہ انہوں نے حکومت کے خلاف کتنی درخواستیں دائرکی ہیں ؟۔
لاہور میں نیب کی جانب سے فراڈ متاثرین کو رقم واپس دینے کی تقریب ہوئی ، چیئرمین نیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ نیب کی بنیاد پر سیاست میں زندہ رہنا چاہتے ہیں ، ان کی صبح بھی نیب سے شروع ہوتی ہے اوررات بھی نیب پر ہوتی ہے، نیب کو متنازع بنانے کیلیے بعض اوقات نان ایشوز کو بھی ایشوز بنایا گیا ہے ،ایک صاحب نے مجھے کہا کہ نیب کے کچھ افسران رشوت لیتے ہیں ، میں آج ان صاحب سے کہتا ہوں کہ اگران کے پاس ثبوت ہیں تو مجھے دیں میں 48 گھنٹے میں کارروائی کروں گا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ صرف الزام لگا دینا غلط روایت ہے ،نیب میں ایک ایک پائی کا حساب رکھا جاتا ہے ، ہم نے تاجروں میں موجود دھوکے باز پکڑے، تاجر برادری کو تو اس بات پر فخر ہونا چاہئے کہ ہم نے ان کی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں کو پکڑا جو ان کا تشخص بھی خراب کر رہے تھے ۔ کچھ لوگ تصور بھی نہیں کر سکتےتھے کہ ان کو بلا کر پوچھا جا سکتا تھا ،اگر مسلمانوں کے خلیفہ سے سوال پوچھا جا سکتا ہے کہ آپ کے پاس دو چادر یں کہاں سے آئیں اورانہوں نے جواب بھی دیا ، تو نیب ان سے بالکل پوچھ سکتا ہے کہ آپ کے پاس اربوں کھربوں روپے کہاں سے آئے ۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کے خلاف جو جنگ شروع کی ہے اس نے تو جاری رہنا ہے ،1270 کیسز کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے ،کسی کا کیس ختم ہونا ہوگا تو وہ صرف میرٹ پرختم ہوگا۔