کراچی کے علاقےاورنگی ٹاؤن تھانے کے قریب جعلی پولیس مقابلے میں انٹر کا طالبعلم اور ٹرانسپورٹرکا بیٹا ارسلان جاں بحق ہوگیا ۔ جعلی پولیس مقابلے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
جعلی مقابلے کا مقدمہ اورنگی ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں سابق ایس ایچ او اورنگی ٹاؤن اعظم گوپانگ، گرفتارپولیس اہلکار توحید اوراس کے دوست کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے میں قتل، اقدام قتل، دہشتگردی اوردیگردفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمہ مقتول کے چچا بادشاہ خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
کراچی میں اورنگی ٹاؤن تھانے کے قریب پیرکی شب پولیس مقابلے کے حوالے سے ترجمان کراچی پولیس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس مقابلے میں ایک ملزم ہلاک ہو گیا جبکہ اس کا دوسرا ساتھی موقع سے فرار ہوگیا۔
پولیس نے مارے جانے والے ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور5 گولیاں برآمد کیں، بعدازاں عباسی شہید اسپتال میں پولیس کے جعلی مقابلے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان کے والد حاجی لیاقت اورعلاقہ مکینوں کی بڑی تعداد عباسی شہید اسپتال پہنچ گئی اور پولیس کے جعلی مقابلے کی شدید مذمت کی۔
انھوں نے بتایا کہ بتایا کہ میرا بیٹا ارسلان انٹر کا طالبعلم تھا جو اپنے دوست کے ہمراہ کوچنگ سینٹرآیا تھا لیکن اورنگی پونے پانچ تھانے کے ایس ایچ او نے اسے جعلی مقابلے میں مارا دیا۔
مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ ہمارا تعلق بھی وزیرستان سے ہے اور خون کا بدلہ خون ہے ، مقتول کا والد حاجی لیاقت ڈمپر ایسوسی ایشن کا عہدیدار بتایا جاتا ہے۔
جعلی پولیس مقابلے کی اطلاع پر ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب نے ایس ایس پی سینٹرل کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے،کمیٹی 24 گھنٹے میں واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات مرتب کرکے رپورٹ پیش کریگی جبکہ ایک پولیس اہلکار توحید کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔