اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصل واوڈا کی الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس رکوانے کی انٹراکورٹ اپیل بھی مسترد کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصل واوڈا کی جانب سے الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس رکوانے کے اپیل پرفیصلہ سنایا۔بینچ نے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا الیکشن کمیشن کو نااہلی کیس کا2ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ بیان حلفی سپریم کورٹ کے احکامات کے نتیجے میں دیا گیا تھا۔الیکشن کمیشن میں کیا پروسیڈنگز چل رہی ہیں جو آپ رکوانا چاہتے ہیں؟
عدالت نے قرار دیا کہ اگر آپ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کراتے ہیں تو بیان حلفی جمع کراتے ہیں۔ اگر گزشتہ الیکشن میں جمع کرایا گیا بیان حلفی بھی جھوٹا ہو تو وہ امیدوار الیکشن لڑنے کا اہل نہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سے استفسار کیا کہ فیصل واؤڈا نے جو بیان حلفی دیا تھا کیا وہ درست تھا؟ فیصل واوڈا کے وکیل نے جواب دیا کہ بیان حلفی درست تھا، ہم نے الیکشن کمیشن میں بھی لکھ کر دے رکھا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پھر آپ کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، بیان حلفی کی تحقیقات مکمل ہونے دیں۔ ادھر بھی آپ نے ڈیڑھ سال جواب جمع نہیں کرایا۔ ہم الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کر دیتے ہیں کہ معاملے کو ایک ماہ میں نمٹائے۔