اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف جسٹس پاکستان کے خلاف توہین آمیز تقریرکرنے والے پیپلز پارٹی کے رہنما مسعود الرحمن عباسی کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان اور عدلیہ کے خلاف توہین آمیز تقریر پر گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے بتایا کہ پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کونسا دہشت گردی سے متعلق ملزم نے جرم کیا ہے ؟ کونسا بم پھوڑنے کا ملزم نے کہا ہے؟۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پانچ ہزار روپے کے مچلکے کے عوض ملزم مسعود الرحمن عباسی کی ضمانت بعد از گرفتاری منظورکرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
مسعود الرحمان عباسی کی توہین آمیز تقریرپرسپریم کورٹ نے اس سال جون میں از خود نوٹس لیا تھا۔ پولیس نے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے تناظر میں مقدمہ درج کرکے مسعود الرحمان عباسی کو گرفتارکیا۔ مسعود الرحمان عباسی گرفتاری کے بعد اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔