وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جتنی مشکلات افغان عوام نے اٹھائیں کسی اور ملک کے عوام نے نہیں اٹھائیں اورافغانستان کے 4 کروڑ عوام کو بحران کا سامنا ہے جبکہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے پاکستان نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے اور دنیا کو افغان ثقافت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان کا بینکنگ نظام جمود کا شکار ہے اوراگراس وقت دنیا نے افغانستان کی مدد نہ کی تو یہ انسانوں کا پیدا کردہ بہت بڑا بحران ہو گا۔
اسلام آباد میں ہونے والے اسلام تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو افغانستان جیسی مشکلات کا سامنا نہیں رہا ، افغان حالات کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا۔ان کا کہنا تھا کہ افغان آبادی غربت کی لکیر سے نیچے آرہی ہے،افغانستان 4دہائیوں سے خانہ جنگی کا شکار رہا ہے ، افغانستان کی بیرونی امداد بند ہو چکی ، دنیانے اقدامات نہ کیے تویہ انسانوں کاپیداکردہ بہت بڑابحران ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے 75فیصدبجٹ کاانحصارغیرملکی امدادپررہاہے، افغانستان کی بڑی آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزاررہی ہے، یہ افغان عوام کی بقا کا معاملہ ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی مدد کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ، ہم مہاجرین کے ایک اور سیلاب سے نبرد آزما ہونے کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔