مونال ہوٹل سیل اورنیول گالف کورس کلب آج ہی تحویل میں لینے کا حکم

اسلام آباد ہائیکور ٹ نےانتظامیہ کو مونال ہوٹل سیل کرنے اورنیول گالف کورس کلب کا آج ہی قبضہ لینے کا حکم دیدیا۔

نجی ٹی وی کےمطابق  اسلام آباد ہائیکورٹ میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف کیسز پر سماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ پاکستان نیوی نے تجاوزات کر کے گالف کورس بنایا جو اچھی بات نہیں،اسلام آباد انتظامیہ آج ہی نیول گالف کورس کا قبضہ لے ۔ مونال ریسٹورنٹ کی لیز ختم ہو چکی ہے تو اسے سیل کریں۔ عدالت نے انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کو نقصان کا تخمینہ لگا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی دی ۔

وکیل مونال نے عدالت میں کہا کہ آپ حلف لے لیں ہم ماحول میں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا رہے،  700افرادوہاں ملازمت کرتے ہیں آپ مونال کو سیل کرنے پر نظر ثانی کریں ۔ عدالت نےمونال سیل کرنےکا حکم دے دیا۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سیکریٹری ماحولیات ملک امین اسلم کا کورونا مثبت آ گیا ہے، وہ پیش نہیں ہو سکے۔ چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ  کیا وزارت کا کام صرف درخت لگانا ہے ،  وزارت نے کود تسلیم کیا کہ ریاست کی زمین پر نجی افراد نے تجاوزات قائم کیں ، یہ عدالت کیا کرے ، یہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حیران کن ہے ۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نےسیکرٹری داخلہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس 1400 اسکوائر میل میں لاقانونیت ہے،آرمڈ فورسز کو کسی طور متنازعہ نہیں ہونا چاہیے، یہ عوامی مفاد میں نہیں،قانون میں موجود ہے کہ آرمڈ فورسز کی زمینوں کی کیسے اور کون دیکھ بھال کرے گا  یہ عدالت کسی کو آرمڈ فورسز کو متنازع نہیں بنانے دیگی، نیشنل پارک ایریا محفوظ شدہ ایریا ہے جہاں کوئی  گھاس بھی نہیں کاٹ سکتا،اس میں کوئی ایکٹویٹی نہیں ہو سکتی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جس زمین کا کوئی استعمال نہیں، وہ کہاں جائے گی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ یہ طے کرنا ایگزیکٹو کا اختیار ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ ایگزیکٹو نے نہیں بلکہ قانون نے طے کرنا ہے،کوئی پراپرٹی کسی ادارے کے نام پر نہیں ہو سکتی، ہم نے سب سے پہلے خود کا احتساب کرنا ہے، لاقانونیت کی وجہ سے غریب غریب رہ گیا ہے، آپ نے خود تسلیم کیا کہ گالف کورس غیرقانونی ہے، گالف کورس کی زمین کو آج ہی سی ڈی اے کے حوالے کریں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے نیوی کو سیلنگ کلب گرانے کا نوٹس دیدیا ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ پنجاب حکومت بھی کچھ زمینوں کا دعویٰ کرتی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ 1960کے آرڈیننس کے بعد 14ہزارا سکوائر میل کے ایریا کی زمین سی ڈی اے کی ہے، عدالت اپنے فیصلے میں تمام چیزوں کی وضاحت کرے گی۔