دونوں اہم وفاقی وزرا کے مابین تلخی گیس کے معاملے پر ہوئی، وزیر دفاع غصے میں آ گئے اور اٹھ کر اجلاس سے چلے گئے۔فائل فوٹو
دونوں اہم وفاقی وزرا کے مابین تلخی گیس کے معاملے پر ہوئی، وزیر دفاع غصے میں آ گئے اور اٹھ کر اجلاس سے چلے گئے۔فائل فوٹو

پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان اور پرویز خٹک آمنے سامنے آ گئے

اسلام آباد:وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر اور وزیر دفاع پرویز خٹک کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔ میں تلخ کلامی ہوئی اسی دوران وزیراعظم عمران خان اور پرویز خٹک آمنے سامنے آ گئے، وزیر دفاع اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اہم وفاقی وزرا کے مابین تلخی گیس کے معاملے پر ہوئی، وزیر دفاع غصے میں آ گئے اور اٹھ کر اجلاس سے چلے گئے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے پرویز خٹک کو اجلاس میں واپس بلوایا تو اسٹاف پرویز خٹک کو ڈھونڈتا رہا، تاہم پرویز خٹک کچھ دیر بعد دوبارہ اجلاس میں آ گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پرویز خٹک نے عمران خان پر تنقید شروع کردی جس پر وہ اٹھ کر جانے لگے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ آپ کو وزیراعظم بنوایا، کے پی کے میں گیس پر پابندی ہے، گیس، بجلی  پیدا کرتے ہیں اور پس بھی ہم رہے ہیں ، آپ کا یہی رویہ راہ تو ہم ووٹ نہیں دے سکیں گے ۔ پرویز خٹک کی بات سن کر وزیراعظم اٹھ کر جانے لگے۔ عمران خان نے کہا کہ آپ مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اورکو حکومت دے دیتاہوں ۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران رکن اسمبلی نورعالم نے سخت سوالات کیے، نورعالم نے کہا کہ کیا اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے سلامتی کے ادارے تو متاثر نہیں ہوں گے؟ کیا ہم سلامتی  کےاداروں کے اکائونٹ کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف کو دیں گے؟وزیراعظم نے جواب دیا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملکی مفاد پرکوئی سمجھتوتہ نہیں ہو گا ۔

نورعالم نے کہا کہ ہمیں حلقوں میں لوگ کہتے ہیں، گیس ، بجلی اور پانی دیں ، کیا منی بجٹ سے ہمیں گیس ، بجلی اور پانی ملے گا ۔اجلاس کے دوران اراکین نے وزیراعظم سے مہنگائی کنٹرول کرنے کا شکوہ کیا۔عمران خان کا کہناتھا کہ حکومت اقدامات کر رہی ہے جلد مسائل حل ہوں گے ۔