اسلام آباد:حکومت نے قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
ضمنی مالیاتی بل وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیش کیا۔ضمنی مالیاتی بل اسمبلی سے 18 ووٹوں کی اکثریت سے منظور ہوا۔ضمنی مالیاتی بل کے حق میں 168 جبکہ مخالفت میں 150 ووٹ آئے۔اس دوران بل پر اپوزیشن کی تمام ترامیم بھی مسترد کردی گئیں۔منی بجٹ پر پاکستان پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے ترامیم پیش کی تھیں۔
ترامیم مسترد ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان نے وزیراعظم عمران خان اور منی بجٹ کے خلاف نعرے بازی کی۔اپوزیشن کی ترامیم کے حق میں 150 اور مخالفت میں 168 ووٹ آئے۔اسمبلی میں ضمنی مالیاتی بل کی شق وار منظوری دی گئی۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس موقع پرزبانی رائے شماری کروائی جسے اپوزیشن نے چیلنج کیا۔تاہم ان کے اس اعتراض کو مسترد کردیا گیا۔
خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت بتائے ضمنی بجٹ کیوں لانا پڑا؟ کیا ریونیو میں کمی ہوئی یا اخراجات بڑھ گئے؟ ابھی بجٹ منظور ہوئے صرف چھ ماہ ہوئے ہیں۔ہر ماہ پٹرول اور بجلی الگ سے مہنگی کی جارہی ہے۔عوام پر اب 350 ارب کا بوجھ ڈالا جائے گا۔
واضح رہے کہ آج کے اجلاس کے دوران 24 اراکین اسمبلی غائب رہے۔اراکین قومی اسمبلی کی کل تعداد 342 ہے۔آج 318 اراکین موجود تھے۔