کراچی :سندھ حکومت کے بلدیاتی قانون کے خلاف اورکراچی کے حق اور مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے تحت سندھ اسمبلی کے سامنے دیاجانے والے تاریخی دھرنے کے 21ویں روز بھی شرکا میں جو ش وخروش قائم رہا.
دھرنے میں شامل شہریوں سے بات کی گئی تو انھوں نے امت کو بتایا کہ ہم کراچی شہرکے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف کھڑی ہونے والی واحد جماعت کا ساتھ دینے آئے ہیں ،دھرنے میں ماڑی پور ہاکس بے سے آئے عاصم لطیف کا کہنا تھا کہ ہمارا وقت تو جیسے تیسے گزر گیا اب ہم اپنے بچوں کے حقوق کے لئے جماعت اسلامی کا ساتھ دینے آئیں ہیں ،سب کو کہتا ہوں کہ اٹھیں اور جماعت اسلامی کو کراچی کا حق لینے میں ساتھ دیں اب نہیں اٹھیں گے تو کب اٹھیں گیں.
ماڈل کالونی کے رہائشی سعد کا کہنا تھا کہ کراچی دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے، کراچی کی پاکستان کی معیشت کا قلب ہے،پاکستان کے قومی خزانے میں کراچی کا حصہ سب سے زیادہ ہے حکمران کراچی کو نہیں سنبھال پارہے ، ہم سندھ اسمبلی کے سامنے پیپلزپارٹی کے کالے بلدیاتی قانون کو مسترد کرتے ہیں،ہمیں ایسا قانون چاہیے جس میں کراچی کے تمام ادارے مئیر کے ماتحت ہوں، بااختیار میگا سٹی حکومت چاہیے، ہم کراچی کے عوام کا حق لے کر رہیں گے.
اسکیم 33 کیپیٹل سوسائٹی کے رہائشی فاروق احمد کا کہنا تھا کہ پورے ملک کو چلانے والاکراچی لاوارث ہے، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ،پانی ،بجلی و گیس کے مسائل کوئی حل کرنے کو تیار نہیں ہے ، کراچی کے حقوق کے لئے جماعت اسلامی سامنے آئی ہے جس کا ساتھ دینے یہاں آئے ہیں ،حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں کراچی کے حقوق کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں۔