اسلام آباد:وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اکیلے اسلام آباد نہ آئے بلکہ بلاول کو بھی ساتھ لائیں، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ اپنی اورپولیس کی توانائی ضائع نہ کرے، دراندازی کی روک تھام کے لیے افغان سرحد پر جیوفنسنگ کا عمل جاری ہے۔
چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا معاملہ اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ وزیرداخلہ ایوان میں پیش ہوکرایوان کو اعتماد میں لیں۔
اپوزیشن کے مطالبے پر وزیر داخلہ شیخ رشید ایوان میں پہنچ گئے جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے پیر کو اس معاملے پر بحث کرانے کا فیصلہ کیا۔شیخ رشید نے ایوان کے اندر مولانا غفور حیدری کے بیان پر جواباً کہا کہ مولانا فضل الرحمن اکیلے اسلام آباد نہ آئیں، بلاول کو بھی ساتھ لائیں، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ اپنی توانائیاں ضایع نہ کرے اور نہ ہی پولیس کی توانائی ضایع ہونے دے۔
وزیر داخلہ نے ایوان کو بتایا کہ افغان سرحد پار سے دراندازی کی روک تھام کے لیے سرحد پر جیوفنسنگ کا عمل جاری ہے، افغان سرحد پر محض 20 کلومیٹر جبکہ ایران بارڈر پر 200 کلومیٹر پر جیوفنسنگ کا کام باقی ہے۔
وزیر داخلہ نے ایوان کو آگاہ کیا کہ 18 تاریخ کو اسلام آباد میں وفاقی پولیس کا اہلکار شہید ہوا، ٹی ٹی پی نے واقعے کی ذمے داری قبول کی، ٹی ٹی پی کے دو لوگ کہاں کہاں ٹھہرے اورکیا کیا کھایا یہ نہیں بتاسکتا۔