اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات روک دیے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں ایکٹ ختم کرکے آرڈیننس کے ذریعہ بلدیاتی انتخابات کرانے پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے اختیارات معطل کر دیے۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو آرڈیننس پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا حکم بھی دیدیا۔

حکومتی وکیل نے دلائل دیئے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن ہوئے ہیں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی نمائندوں کے پاس تو اختیارات نہیں تھے، کیا وفاقی حکومت نے فنڈز جاری کیے ؟ یونین کونسل کے پاس تو فنڈ ہی نہیں تھے، جب ملک میں جنگ کی حالت ہو، اسمبلی کا اجلاس نہ ہو سکتا ہو، صرف تب ہی آرڈیننس جاری ہو سکتا ہے، پارلیمنٹ سیشن ہو تو آپ کیسے آرڈیننس جاری کر سکتے ہیں ؟ حکومتی وکیل نے کہا کہ 19 نومبر کو پارلیمنٹ کا سیشن ختم ہو گیا تھا، 23 نومبر کو آرڈینس جاری ہوا، آرڈیننس اس وجہ سے جاری کیا، کیونکہ الیکشن کمیشن نے 25 نومبر کی ڈیڈ لائن تھی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 14 فروری 2021 کو بلدیاتی ادارے ختم ہوئے، نومبر تک کیا اسی طرح رہا ؟ حکومتی وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو آرڈر کیا تھا کہ دس روز میں قانون بنائیں۔ جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو روک دیتے ہیں، آپ آرڈیننس قومی اسمبلی کے سامنے پیش کر دیں۔