سائفرکو دبانے کی پوری کوشش کی گئی،چئیرمین پی ٹی آئی (فائل فوٹو)
سائفرکو دبانے کی پوری کوشش کی گئی،چئیرمین پی ٹی آئی (فائل فوٹو)

فلسطین اورکشمیر میں ظلم ہورہا ہے،ہماری آواز کوئی نہیں سنتا۔وزیر اعظم

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے اوآئی سی کانفرنس میں تجویز پیش کی ہے کہ مسلم ممالک اورچین بلاک بناکر یوکرائن جنگ روکنے کی کوشش کریں۔

اسلام آباد میں او آئی سی وزرا خارجہ کی کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا کوعلم ہونا چاہیے کہ اسلام امن پسند مذہب ہے۔اسلام کا دہشتگردی اورانتہاپسندی سے کوئی تعلق نہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا کے ہرکونے میں مسلمانوں کواسلاموفوبیا کےواقعات کا سامناہے۔ انتہا پسند سوچ کسی کی بھی ہوسکتی ہے مگراس کو اسلام سے کیوں جوڑا گیا۔نیوزی لینڈ میں مسجد میں بے گناہ لوگوں کومارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا اسلاموفوبیا کےواقعات پرخاموش رہی۔مذہب کو دہشت گردی سے جوڑا گیا جو غلط تھا۔ نائن الیون کے بعد اسلاموفوبیا میں اضافہ ہوا، اقوام متحدہ نے 15مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلا ف عالمی دن قرار دیا جس پر خوش ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک میں اقلیتیں قانون کے تحت مساوی شہری ہیں اور حکمران بھی قابل سزا ہیں، یورپ جا کر دیکھتا ہوں تو وہ کمال کی فلاحی ریاستیں ہیں، مغربی ممالک کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ وہاں فلاحی ریاست کا جو تصور موجود ہے وہ مسلم ممالک میں کہیں نہیں نظر آتا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کو ناکام کر دیا، ہم تقسیم ہیں حالانکہ ہم 1.5 ارب آبادی ہیں، لیکن ہماری آواز کوئی نہیں سنتا، فلسطینیوں اور کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں دیا گیا، کشمیریوں سے بنیادی حقوق چھین لیے گئے، غاصبانہ قبضہ ہوا لیکن مسلم دنیا خاموش رہی، دن دھاڑے فلسطینیوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کو ہر ممکن انداز میں مستحکم بنانا ہو گا اورافغان عوام کی مدد کرنا ہوگی، افغان سرزمین سے بین الاقوامی دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا، مستحکم افغان حکومت ہی افغانستان سے دہشتگردی کا خاتمہ کر سکتی ہے ، افغان فخر کرنے والے، اپنی آزادی اور خودمختاری کا ہر ممکن تحفظ کرنے والے لوگ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم دیکھیں گے چین، مسلم دنیا بلاک کی حیثیت سے کیسے یوکرائن، روس تنازع ختم کرا سکتے ہیں، تاہم ہمیں تنازعات کا نہیں، امن کا حصہ دار بننا ہے۔