اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ ہاؤس پر حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے آرٹیکل 63A کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سندھ ہاؤس حملے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل نہیں کی گئیں۔ ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ اس کیس میں دہشت گردی کی دفعات عائد نہیں ہوتیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر قانونی راستہ اپنائے، سندھ حکومت سیشن کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، مناسب ہوگا متعلقہ فورم ہی اس کا فیصلہ کرے ، بچکانہ دفعات پر حملہ آوروں نے ضمانتیں کروا لیں ، کل اس معاملے پر جامع رپورٹ دیں۔
پی پی پی رہنماؤں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا شکرگزار ہوں کہ سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔