چوہدری صاحبان نے پہلی مرتبہ ایسا کیا۔رانا ثناءاللہ

اسلام آباد:رانا ثناءاللہ نے کہاہے کہ چوہدری صاحبا ن کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کی باتیں رازتھیں لیکن انہوں نے اس کی خلاف ورزی کی تو باتیں سامنے لانے میں کوئی حرج نہیںہے ۔

 ثناءاللہ کا کہناتھا کہ ملاقات میں چوہدری مونس الہیٰ نے کہا کہ اگر آپ ہمیں چیف منسٹر شپ دیں تو ٹھیک ہے ورنہ پھر ہم خاموش ہوں گے ، خاموش بیٹھیں گے ، یہ چوہدری مونس الہیٰ نے کہا اور میرے سامنے کہا ، آخری ملاقات میں باقاعدہ ہم نے ان کی آفر کو تسلیم کیا ، جب یہ صورتحال اپنی لیڈر شپ کو بھیجی ، ن لیگ میں ہر فیصلہ مشاوررت سے ہوتاہے ، جو رائے قائم ہوتی ہے اسے اپنے لیڈر نوازشریف کو بھیجا جاتاہے ، وہاں سے جو فیصلہ آتاہے ، اس پر عملدرآمد کیا جاتاہے وہ فیصلہ رائے کے مطابق ہی ہوتاہے ۔

ان کا کہناتھا کہ چوہدری صاحبان نے ہماری آفر تسلیم کی، چوہدری صاحب نے ہمارا شکریہ ادا کیا ، اس کے بعد کھانا کھایا گیا اور پھر دعائے خیر بھی ہوئی ، چوہدری صاحب نے کہا کہ یہ پتا چلتے ہی یہ اسمبلی توڑ دیں گے اس لیے عثمان بزدار کے خلاف عد م اعتماد کی تحریک جمع کروا دیں ، ہم نے کہا ٹھیک ہے ہم کروا دیتے ہیں، صبح ساڑھے نو بجے تحریک جمع ہو نی تھی، 9 بج کر 31 منٹ پر چوہدری صاحب کا فون آ گیا کہ تحریک جمع نہیں ہوئی ،اس کے بعد پونے دس بجے جمع ہوئی اور پتا چلا کہ چوہدری صاحب نے حکومت سے بات کی ہے ، ویسے چوہدری صاحبان کی سیاست میں یہ پہلا واقعہ ہے ، جو چوہدری مونس الہیٰ کی وجہ سے ایسا ہواہے ، ورنہ انہوں نے کبھی ایسے فیصلے نہیں کییے ہمارے لیے وہ باعث عزت ہیں ۔

رانا ثناءاللہ کا کہناتھا کہ چوہدری پرویز الہی کسی بھی قیمت پر پنجاب کے وزیراعلیٰ پی ٹی آئی کی حمایت سے نہیں بن سکتے ، ہمارے پاس وہ ووٹ ہیں جن سے وزیراعلیٰ بنا سکتے ہیں، ہمیں د س سے بارہ ووٹ چاہئیں جس سے ہم وزیراعلیٰ بن بھی سکتے ہیں اور کسی اور کو بنا بھی سکتے ہیں ۔