وہ عالمی غذائی تحفظ سے متعلق وزارتی اجلاس میں شرکت کے علاوہ  سلامتی کونسل برائے خوراک و سلامتی کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔فائل فوٹو
وہ عالمی غذائی تحفظ سے متعلق وزارتی اجلاس میں شرکت کے علاوہ  سلامتی کونسل برائے خوراک و سلامتی کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔فائل فوٹو

اسپیکر صاحب آپ توہین عدالت کر رہے ہیں۔بلاول بھٹو

اسلام آباد:بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ نہ صرف توہین عدالت کررہے ہیں بلکہ آئین شکنی بھی کررہے ہیں، عدالت نے آپ کو پابند کیا ہے خلاف ورزی کرکے آپ بھی نااہل ہوسکتے ہیں، عدالت کا فیصلہ آیا ہے کہ آج ووٹنگ کرائی جائے لیکن آپ کا کپتان بھاگ رہا ہے، اسپیکر صاحب آپ بھی ان جرائم میں شامل ہوں گے، آپ سے قبل جو صاحب (شاہ محمود قریشی) تقریر کر رہے تھے انہوں نے ہی کپتان کو پھنسایا ہے، اگر آج ووٹنگ نہ ہوئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔

 بلاول بھٹوز رداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی دیکھو ں لوٹا ہی لوٹا ہے ، ہماری طرف آئیں تو لوٹا، ان کی طرف جائے تو ضمیر جاگ جائے اور الیکٹیبلز ہیں، ہماری طرف آئیں تو ضمیر بک جائیں۔یہ ضمیر فروشی کی بات کررہے ہیں، جناب اسپیکر میں آپ کو بتاتا ہوں یہ جو 90 فیصد شکلیں حکومتی بینچز پر بیٹھی ہیں ، یہ پوری زندگی لوٹے ہی رہے ہیں، اب وہ ہمیں بتائیں جب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پہلی مرتبہ پارٹی بدلی تو کتنے پیسے لیئے تھے ۔ وہ بتائیں کہ جب دوسری دفعہ ضمیر بیچاتو کتنی قیمت تھی ، جب تیسری مرتبہ ضمیر بیچنا تھا تو قیمت کتنی گھی۔

بلاول نے کہا کہ اگر پاکستان کے خلاف کوئی سازش سات مارچ سے قبل ہورہی تھی تو ان کی غیرت اسی وقت جاگنی چاہیے تھی، اپنے اتحادیوں سے کہتے کہ کسی سازش کا حصہ نہ بنیں، اپوزیشن کو کہتے کہ سازش کا حصہ نہ بنیں اور تحریک عدم اعتماد نہ لائیں، مگر عمران خان کو اس سازش کا خیال صرف اس وقت آیا جب وہ اکثریت کھو بیٹھے، عمران خان آج بھی ایوان میں موجود نہیں اور اپنا دفاع نہیں کرسکتے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان شفاف انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، انہیں پتا ہے کہ اگر الیکشن شفاف ہوگئے تو انہیں نقصان پہنچے گا، یہاں اسپیکر کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے،عمران خان سوبارکوشش کرلیں وہ بھٹو نہیں بن سکتے، وہ سیاسی شہید نہیں بن سکتے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اتنا تماشا کرنا چاہتے ہیں کہ سیاسی بحران پیدا ہوجائے اور ملٹری آجائے، عمران خان پہلے بھی سلیکٹڈ تھے اورایک بار پھرسلیکٹ ہوکر آنا چاہتے ہیں، یہ پہلے بھی فیض یاب ہوئے تھے اوراب دوبارہ فیض یاب ہونا چاہتے ہیں۔