پاک فوج کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ ملکی سالمیت کے خلاف کوئی سازش نہ ہونے دے۔فائل فوٹو
پاک فوج کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ ملکی سالمیت کے خلاف کوئی سازش نہ ہونے دے۔فائل فوٹو

فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی:ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ عوام اور سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں، ہمیں اس معاملے سے باہر رکھا جائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کے سامنے مطالبات اسٹیبشلمنٹ کی طرف سے نہیں رکھےگئے بلکہ جب یہ ڈیڈ لاک برقرار تھا تو وزیراعظم آفس سے آرمی چیف کو اپروچ کیا گیا کہ اس میں بیچ بچاؤ کی بات کریں، سیاسی جماعتوں کی قیادت آپس میں بات کرنے پر تیار نہیں تھی تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی وہاں گئے، مختلف رفقا سے بیٹھ کر تین چیزیں ڈسکس ہوئیں کہ کیا کیا ہوسکتا ہے، ان میں استعفیٰ، تحریک عدم اعتماد کی واپسی اوراسمبلیاں تحلیل کرناشامل تھیں، تیسرے آپشن پر وزیراعظم نےکہا کہ یہ قابل قبول ہے، ہماری طرف سےان سے بات کریں۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ عوام کی حمایت مسلح افواج کی طاقت کا سرچشمہ ہے، افواہوں کی بنیاد پر پاک فوج کی کردار کشی کسی طور قبول نہیں، فوج کی تعمیری تنقید مناسب ہے لیکن بے بنیاد کردار کشی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، پاک فوج کے خلاف منظم مہم چلائی جارہی ہے،عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، عوام اور سیاسی پارٹیوں سے درخواست ہے کہ فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں، یہ سازش نہ پہلے کبھی کامیاب ہوئی تھی اور نہ اب ہوگی۔