ایون فیلڈ ریفرنس۔فیصلہ کرنا ہے،فریقین گولہ بارود اکٹھا کرلیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ کرنے کیلیے کمر کس لی، مسلم لیگ ن کے وکلا اورنیب پراسیکیوٹرزکو 2 سے 3 ہفتے میں دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے آج 26 ویں سماعت ‏ہے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے، ہم بھی جوابدہ ہیں۔

جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا کیس تب دیکھا جائے گا، جب وہ واپس آئیں گے، جون کے پہلے ہفتے سے اپیل پر سماعت شروع کرینگے۔ امید ہے 2 سے 3 ہفتے میں معاملہ نمٹا لیں گے۔ فریقین اپنا اپنا گولہ بارود اکٹھا کرلیں۔

جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی نے ایون فیلڈ ‏ریفرنس میں اپیلوں پرسماعت کی۔ مریم نوازاورکیپٹن صفدرعدالت میں پیش ‏ہوئے، مریم نوازکے ‏وکیل ‏عرفان قادرنے کہا کہ 4 ماہ میں نیب ہرتاریخ پرنیا پراسیکیوٹرلےآتا ہے۔

استدعا ہے کہ ‏دلائل تقریباً مکمل ‏ہوچکے ہیں، مزید تاخیرنہ کی جائے، جو گرائونڈ ہم نے مریم نوازکے لیے لی ہیں۔ وہی ‏نوازشریف کے لیے بھی ہیں۔ نواز شریف کو ایک سہولت دے دی جائے کہ وہ وطن واپس آ سکیں، جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا کہ اپنی اپنی کتابیں، ‏قلم ‏اور گولہ بارود اکٹھا کرلیں اورآئندہ سماعت پردلائل شروع کریں۔

ہم آج سماعت ملتوی کرتے ہیں مگر آئندہ سے اس کو ریگولر سنیں گے، جس دن ہم یہ کیس سنیں گے پھراس دن دیگر کیسز نہیں رکھا کرینگے۔ وکلاء معاونت کریں یا نہ کریں ہم نے ریکارڈ دیکھ کر ہی اپیل پر فیصلہ کرنا ہے۔ امید کرتے اب کوئی تاخیر نہیں ہوگی، شہادتیں دیکھنی ہیں، ایک گھنٹہ میں فیصلہ نہیں ہو سکتا۔

جسٹس محسن اخترکیانی کا کہنا تھا کہ یہ ذہن میں رکھیں وکیل کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ وکیل تبدیل ہو گا تو ہم اپیل کنندہ کو خود ہی سن لیں گے۔ عدالت ‏نے فریقین کوتیاری کیلئے وقت دیتے ہوئے سماعت 2 جون تک ‏ملتوی کردی۔