کابل:پاکستان اورکالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں جس میں عارضی جنگ بندی پراتفاق کیا گیا ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات کابل میں ہوئے ہیں۔ انہوں ںے اس کی اطلاع سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پردی ہے۔
مذاکرات بین حکومت و بین تحریک طالبان پاکستان، به میانجگری امارت اسلامی در کابل انجام شد.
ضمن پیشرفت در مذاکرات بر آتش کوتا مدت نیز توافق انجام.امارت اسلامی تلاش دارد با نیت خیرخواهانه، روند مذاکرات به گونه موفقانه پیش برود.
از هردو جانب تقاضا انعطاف و تحمل همدیگر را دارد.— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) May 18, 2022
طالبان ترجمان کے مطابق پاکستان اورکالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات کے لیےامارت اسلامیہ افغانستان کوشاں ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان فریقین سے رواداری اورلچک کی خواہش رکھتی ہے۔
تاہم اس پیشرفت کے بارے میں دونوں طرف سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی لیکن رپورٹس کے مطابق یہ افغان طالبان کی طرف سے پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان کسی قسم کی ڈیل کے لیے نئے دباؤ کا حصہ تھا۔
افغان صحافی بل سروری نے ٹویٹ کیا، "فیض حمید، پشاور آرمی کور کمانڈ کے سربراہ، اپنے وفد کے ساتھ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے لیے کابل پہنچے تھے۔”