ہفتے کے روز شادمان سے اغوا ہونے والی میٹرک کی طالبہ کا عدالت کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہنا تھا کہ ملزمان نے زیادتی نہیں کی، عابد پاکپتن لے جا کرزبردستی نکاح کرنا چاہتا تھا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق پولیس نے لڑکی کوعارف والا سے برآمد کرنے کے بعد اب مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا ہے اورلڑکی سے 164کے بیان دلوائے گئے ہیں ،عدالت میں بیان کے دوران لڑکی کا کہنا تھا کہ عابد سمیت دیگر ملزمان میں سے کسی نے بھی زیادتی نہیں کی،عابدپاکپتن لے جا کر زبردستی نکاح کرنا چاہتا تھا، نکاح سے انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ،لاہور سے اغوا کے بعد ملزمان مجھے قصور لے گئے اوراس دوران ملزم اپنے وکیل سے مسلسل رابطے میں تھا۔
بازیاب طالبہ کا کہنا تھا کہ پولیس کے قصور پہنچنے سے قبل ہی ملزمان پاکپتن لے گئے جبکہ قصور سے نکلتے وقت ملزمان نے اپنا فون بند کر دیا تھا اور رات کو عارف والا کے بس اڈے پر چھوڑ گئے جہاں بعد میں پولیس پہنچی ۔