غلط معلومات سے مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔فائل فوٹو
غلط معلومات سے مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔فائل فوٹو

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لٹر30 روپے  اضافہ

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لٹر30 روپے اضافے کا اعلان کردیا، فیصلے کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگیا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پٹرول، ڈیزل ، مٹی کے تیل کی قیمت میں 30 روپے فی لٹر اضافے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 30 روپے اضافے کے بعد پٹرول 179 روپے 86 پیسے  فی لٹر ہوجائے گا۔  فیصلے کا نفاذ آج رات 12 بجے سے ہوگا۔  وزیر خزانہ کے مطابق ڈیزل کی نئی قیمت 174 روپے 15 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت 148 روپے 31 پیسے اور مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت 155 روپے 56 پیسے ہوگی۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اس اضافے کے باوجود حکومت 56 روپے 71 پیسے ڈیزل، 37 روپے 84 لائٹ ڈیزل، 17 روپے دو پیسے پٹرول اور 21 روپے سے زائد  مٹی کے تیل کی قیمت پر سبسڈی دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت معاشی بارودی سرنگیں بچھا کر گئی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائے بغیر آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں مل سکتا، شہباز شریف نے بہت بڑا فیصلہ کیا ہے کیونکہ کسی بھی وزیر اعظم کیلئے اتنی زیادہ قیمتیں بڑھانا آسان نہیں ہوتا۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہم سیاست بچانے کیلئے ریاست کو ڈبو دیں تو یہ حکمت والا فیصلہ نہیں۔

ماہرین کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافے سے ہرچیز مہنگی ہو جائے گی اورعوام کی آمدن میں کمی آئے گی ۔

معاشی ماہرین نے کہا کہ  حکومتی اقدام سے عوام پر دباؤ پڑے گا  ۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے کہا کہ  حکومت نے رات کی تاریخی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا ،  عوام قیمتوں کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں ،  حکومت روس سے تیل لے سکتی تھی ،  صرف اپنی حکومت بچانے کیلئے یہ اقدام کیا گیا ۔