اجلاس میں سیاسی صورتحال اورلانگ مارچ کی فائنل کال پرحتمی مشاورت ہوگی۔فائل فوٹو
اجلاس میں سیاسی صورتحال اورلانگ مارچ کی فائنل کال پرحتمی مشاورت ہوگی۔فائل فوٹو

عمران خان 6 روز کی ڈیڈ لائن سے پیچھے ہٹ گئے

پشاور:عمران خان حکومت کو دی گئی 6 روزکی ڈیڈ لائن سے پیچھے ہٹ گئےآئندہ کا اعلان سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کر دیا۔

 تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 30 سال سے جرم کرنے والے آج اوپرآکر بیٹھ گئے ہیں ، شہباز شریف،رانا ثناءاللہ نے دن دیہاڑے 14لوگوں کا قتل کیا، ماڈل ٹاؤن میں 14قتل ہوئے ان لوگوں کو اس وقت جیل میں ہونا چاہیے، لٹیروں اور قاتلوں کو شکست دے دی تو پاکستان اوپر چلا جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ  ملک کے لیے فیصلہ کن وقت ہے اور انصاف کی جنگ ہے، اس جدوجہد کوسیاست نہیں،جہاد سمجھیں، حکومت کوشش کررہی ہے لوگوں کو ڈرائے دھمکائے، لوگوں پر گولیاں برسانے کا مقصد خوف پھیلانا تھا، جو شیلز دہشت گردوں پر استعمال کیے جاتے ہیں، وہی مارچ میں استعمال ہوئے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس جدوجہد کو سیاست نہیں جہاد سمجھیں، بربریت سے لوگوں پرشیلنگ کی گئی، ماڈل ٹاؤن واقعے پرشہباز شریف اوررانا ثناء اللّٰہ کو جیلوں میں ہونا چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ عدالتیں کمزور کو طاقتور سے محفوظ رکھنے کے لیے بنتی ہیں، ہم ان لوگوں کو شکست دیں گے تو پاکستان اوپر جائے گا، اگر ہم کامیاب نہ ہوئے تو یہ جنگ آپ کے بچوں کو لڑنی پڑے گی۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انصاف کی جنگ ہے، رانا ثناء اللّٰہ لوگوں کو ڈرا رہا ہے، بزدل آدمی ظالم ہوتا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مارچ میں عورتیں اور بچے نکلے ہوئے تھے ان پر شیلنگ کی گئی، مارچ کے شرکاء پر ایسے شیل پھینکے گئے جو دہشت گردوں پر پھینکے جاتے ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ آج سپریم کورٹ میں ہم نے درخواست دائر کردی ہے، سپریم کورٹ سے تحفظ چاہتے ہیں کہ کیا ہمیں پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے اورکیا عدلیہ ان مجرموں کو خواتین اور بچوں پر تشدد کی اجازت دے سکتی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہی اعلان کروں گا اور پھر ہم نکلیں گے، عدالتیں کمزور کو تحفظ دینےکےلیےبنتی ہیں، اس بار ہم تیاری کرکے جائیں گے اور پچھلی غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔

ے مزید کہا کہ سب سے بزدل ظالم ہوتا ہے، طاقتور بڑے نہیں چھوٹے چور پکڑتے ہیں، عدالتیں کمزوروں کو طاقتور کرنے کے لیے بنتی ہیں، اللہ کسی کو اجازت نہیں دیتا کہ وہ کہے کہ میں نیوٹرل ہوں۔