اپنی نشستوں پرجائیں، ورنہ اجلاس معطل کردیں گے۔فائل فوٹو
اپنی نشستوں پرجائیں، ورنہ اجلاس معطل کردیں گے۔فائل فوٹو

یٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پراپوزیشن کا سینیٹ میں احتجاج

اسلام آباد:پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

سینیٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے نشستوں پرکھڑے ہوکراحتجاج کیا گیا، ارکان چیئرمین سینیٹ کی ڈائس کے سامنے پہنچ گئے اورامپورٹڈ حکومت نا منظورکے نعرے لگانے لگے۔

اس دوران عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ کل سابق وزیرخزانہ کہہ رہے تھے کہ سخت فیصلے کر لینے چاہیے، کل کہا جارہا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام فوری بحال کیا جائے، آج ان کی باتوں میں 180 ڈگری تبدیلی آئی ہے۔

عائشہ غوث پاشا نے مزید کہا کہ کیا معیشت پر سیاست نہیں ہو رہی؟ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے ملک کو داؤ پر لگایا جا رہا ہے۔اس دوران چیئرمین سینیٹ کا ممبران کو وارننگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنی نشستوں پرجائیں، ورنہ اجلاس معطل کردیں گے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ کے اجلاس میں کہا کہ 55 روز میں ہزاروں ارب روپے کے قرضے کوئی جیب سے ادا نہیں کر سکتا ، آئی ایم ایف کی غلامی سے راتوں رات نکلنا ممکن نہیں۔

سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ  سابق حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کس حد تک چھوڑ کرگئی سب کوعلم ہے، سب جانتے ہیں کہ سبسڈی واپس لینے کی کیا وجوہات ہیں ،  ہر ماہ 110 یا 112 ارب روپے کی سبسڈی دیں تو سالانہ 1200 ارب روپے کا حساب کس نے دینا ہے ؟، عالمی مالیاتی ادارے کہتے ہیں کہ اپنا بجٹ بیلنس کریں ، وزیراعظم نے کابینہ ارکان کے ساتھ بیٹھ کر طے کیا کہ غریب آدمی کو مہنگائی سے بچانے کیلئے ٹارگٹ سبسڈی دینگے ۔

عظم نذیر تارڑنے کہا کہ موٹر سائیکل والوں کو سبسڈی دیں گے ، پبلک ٹرانسپورٹ پر سبسڈی کیسے دی جا سکتی ہے یہ معاملات زیرغور ہیں، کسی کی حکومت چلی گئی تو یہ مطلب نہیں کہ جان چلی گئی ،کل آپ یہاں ہیں ، ہم وہاں ہوں گے، یہ سلسلہ تو چلتا رہے گا مگرتحمل اورانصاف سے بات کریں ، ملک ہے تو ہم سب ہیں ، خدا کیلیے انتشارکی سیاست سے اجتناب کریں ۔