فائل فوٹو
فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کو مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دیدی

کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے دعا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دیدی،ساتھ ہی بازیابی کی درخواست بھی نمٹا دی۔

سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرہ کے اغوا سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے دعا زہرا کی بازیابی کی درخواست نمٹا دی اورلڑکی کولاہور ہائی کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے دعا زہرا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے شوہر ظہیر احمد کے خلاف مقدمے میں پیش رفت کے بعد چالان جمع کرانے کی ہدایت بھی کی۔

عدالت نے کہا کہ دعا کے بیان حلفی کی روشنی میں عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ تمام شواہد کی روشنی میں اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا۔

اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرہ اور اسے کے شوہر کوپیش کیا گیا ،سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق دعا کی عمر 17برس کے قریب ہے۔

رپورٹ پردعا کے والد کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ دعا کے والدین کی شادی کو 17سال ہوئے ہیں دعا کی عمر 17سال کیسے ہو سکتی ہے، دعا کی عمر دستاویزات کے مطابق 14سال ہے،جس پرعدالت نے کہا کہ یہ دستاویزات ٹرائل کورٹ میں جا کر دکھائیں ،یہاں بازیابی کا کیس تھا جو ختم ہو گیا ہے۔