درخواست میں حمزہ شہباز، ڈپٹی اسپیکر اور چیف سیکرٹری کو فریق بنایا (فائل فوٹو)
درخواست میں حمزہ شہباز، ڈپٹی اسپیکر اور چیف سیکرٹری کو فریق بنایا (فائل فوٹو)

پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج بھی شروع نہ ہوسکا

لاہور:پنجاب میں حکومت اوراپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہونے سے پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس  شروع نہ ہوسکا۔

پنجاب میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ پنجاب اسمبلی کا ایوان اراکین کا منتظر ہے ۔ لیکن کئی گھنٹے بعد بھی کوئی رکن اسمبلی ایوان میں نہ پہنچ سکا۔

پنجاب حکومت  نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کو اسمبلی میں پیش نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اورصوبائی وزیر  عطا تارڑ کو بھی  ایوان میں لے جانےپر ڈٹ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس چھ گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوا لیکن پھر ہنگامہ آرائی کے باعث ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ ایک گھنٹے وقفے کے بعد اجلاس شروع ہوا تو ایک موقع پر اسپیکر کی جانب سے عطا تارڑ کو ایوان سے نکل جانے کا حکم دیا گیا جس کے بعد عطا تارڑ نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ 12 کروڑ عوام کا بجٹ ہے اور میں بجٹ کو روکنا نہیں چاہتا ہوں۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کرنے والے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے اس موقع پر رولنگ دیتے ہوئے آئی جی اور چیف سیکریٹری پنجاب کو ہاؤس میں لانے کا حکم دیا اور کہا کہ جب تک وہ دونوں نہیں آئیں گے، اس وقت بجٹ پیش نہیں ہو گا۔

عطا اللّٰہ تارڑآج پھرپنجاب اسمبلی پہنچ گئے

مسلم لیگ ن کے رہنما و صوبائی وزیرعطا اللّٰہ تارڑ آج پھر پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آئین کے مطابق ایوان میں بیٹھ سکتا ہوں، پہلے بھی ایسی مثالیں ملتی رہی ہیں۔

عطا اللّٰہ تارڑکا کہنا ہے کہ کل اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کی ضد تھی، اس لیے اسمبلی سے باہرآ گیاتھا۔عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے، ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ میڈیا کو اندر جانے دیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ انہوں نے بڑی شرارتیں کیں، ہم نے بھی بڑی شرارتیں دیکھی ہیں، مگر ہم بلیک میل بالکل نہیں ہوں گے۔ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ان لوگوں نے اپنی مرضی کے 600 افراد کو بھرتی کیا ہوا ہے اور اسمبلی کو ذاتی کمپنی بنا رکھا ہے۔