اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر ریمارکس دیے ہیں کہ محضوص نشست خالی ہونے پر موجودہ پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا۔
دوران سماعت وکیل پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ تین خواتین اور دو اقلیتی ارکان منحرف ہونے پر ڈی سیٹ ہوئے، آرٹیکل 224 میں طریقہ کار دیا گیا ہے، قانون واضح ہے کہ پارٹی کی دی ترجیحی نشست پر دوسرے نمبر والے نے منتخب ہونا ہے۔
وکیل نے مزید دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن دیگر خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کا انتظارکررہا ہے،الیکشن ایکٹ اورآئین میں ایک ہی طریقہ کار ہے، پارٹی کی دی گئی ترجیحی نشست پر ہی چلنا ہوتا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ بات تو ٹھیک ہے اور سینس بھی بنتا ہے، جو محضوص سیٹ خالی ہو گی اس پرآج کی پارٹی پوزیشن پرہی نیا رکن بنے گا، کل کیا ہو اس کا کسی کو پتہ نہیں ہوتا، مخصوص نشست آج کی پوزیشن پر ہی دی جاتی ہے۔بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ ہمارا موقف ہے مخصوص نشستوں کا کوٹہ جنرل الیکشن کے بعد ہی دوبارہ طے ہوتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئے ارکان کا انتخاب موخر کرنے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر تک جواب طلب کرلیا۔