ضمیر اجازت نہیں دیتا،صدرنے نیب ترمیمی بل بھی واپس کر دیا

اسلام آباد:صدرمملکت عارف علوی نے نیب ترمیمی بل 2022 بھی بغیردستخط کے وزیراعظم کوواپس کردیا۔ صدرمملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں پارلیمنٹ سے منظور شدہ یہ بل رجعت پسندانہ نوعیت کا ہے۔

یہ بل بدعنوان عناصر کیلیے واضح پیغام ہے کہ وہ کسی کو بھی جوابدہ نہیں اور بلاخوف و خطراپنی لوٹ مار جاری رکھ سکتے ہیں، پاکستانی عوام میں کوئی دو رائے نہیں پائی جاتی کہ بدعنوان عناصرنے بے تحاشہ دولت اکٹھی کررکھی ہے ، کمزور آدمی معمولی جرائم میں بھی پکڑا جائے گا جب کہ بااثر بدعنوان عناصرکو قوم کا خون چوسنے کے مکروہ عمل کی کھلی آزادی مل جائے گی۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ جو اقوام ایسے قوانین اپناتی ہیں وہ نہ صرف عام آدمی کے استحصال کا موجب بنتی ہیں بلکہ معاشرے میں ناانصافی کے فروغ کا بھی باعث بنتی ہیں ،میں ذاتی طور پر پاکستان کے آئین کی تقلید اور پاسداری کرتا ہوں ، ہمیں قرآن و سنت کے احکامات پرعمل کرنا چاہیے، میں خود کو اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ سمجھتا ہوں اور اس سے معافی کا طلب گار رہتا ہوں ، میرا ضمیر مجھے احتساب ترمیمی بل پر دستخط کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔