ماسکو:روس نے 8 یونان کے سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا۔جبکہ ماسکو میں متعین یونانی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے روس کے خلاف اقدامات پر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔دوسری جانب روسی حکومت نے 43 کینیڈین شہریوں کے ملک داخلے پر پابندی لگادی۔تفصیلات کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے مطابق یونانی سفارت کاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک چھوڑنے کے لیے 8 روز دیے گئے ہیں۔ماسکو سے موصولہ اطلاعات کے مطابق یوکرین کو ہتھیار اور فوجی ساز وسامان کی فراہمی پر یونانی سفیر کو دفترخارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔مراسلے میں یونانی حکام کی جانب سے تصادم کا راستہ اختیار کرنے اور یونان میں روسی سفارت کاروں کو ناپسندیدہ قرار دینے پر روس کا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
دریں اثنا روس نے سیاسی رہنما سمیت 43 کینیڈین شہروں کا ملک میں داخلہ بند کردیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس نے 43 کینیڈین شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا کر ان کی فہرست جاری کردی ۔جس میں کینیڈا کی گورننگ لبرل پارٹی کی چیئرپرسن سوزان کوون بھی شامل ہیں۔ خبر ایجنسی نے بتایا کہ بینک آف کینیڈا کے سابق گورنر مارک کارنی بھی روس میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ واضح رہے کہ دو ماہ قبل روس نے61 کینیڈین اہلکاروں اور صحافیوں پر ملک میں داخلے پر پابندی لگائی تھی۔