نئی دہلی: حریت رہنما یایسن ملک نے جھوٹے مقدمے میں سزا پر تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال کر رکھی ہے جس کے باعث طبیعت ناساز ہونے پر انھیں جیل کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کشمیری رہنما 51 سالہ یاسین ملک نے تہاڑ جیل میں 5 روز سے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے اور طبیعت بگڑنے پر انھیں جیل کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بھارت میں واقع تہاڑ جیل کے سب سے حساس حصے ایریا میں قید حریت رہنما کو جب ربیعہ قتل کیس میں عدالت میں پیش ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تو انھوں نے بھوک ہڑتال کردی۔
ڈاکٹر کی ٹیم کے طبی معائنے کے بعد کشمیری رہنما کو انجیکشن اور ڈرپس کے ذریعے توانائی فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی نہ ہو۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ کا مطالبہ ہے کہ ربیعہ سعید قتل کیس کے مقدمے میں انھیں عدالت میں خود دلائل پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔
خیال رہے کہ مارچ 2019 میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیے گئے یاسین ملک کو ٹاڈا قانون کے تحت 25 مئی 2022 کو دو جھوٹے مقدمات میں دو بار عمر قید اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔