ریاض: سعودی عرب کے محکمہ آثار قدیمہ نےجزائر فرسان میں مزید آثار دریافت کئے ہیں، یہ مقام جیزان شہرسے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب اور فرانس کے ماہرین نے پیرس یونیورسٹی کے تعاون سے سے جزائر فرسان میں مختلف مقامات پر کھدائی کی تھی جہاں سے دوسری اور تیسری عیسوی سے تعلق رکھنے والے نوادر ملے ہیں۔
سعودی فرانسیسی ماہرین کو جزائر فرسان میں رومن دور کی ایک زر ملی ہے جو تانبے کی بنی ہوئی ہے جبکہ ایک اور زر جو لوریکا سکواماٹا کی طرز کی ہے، اس مقام سے ملی ہے، پہلی صدی عیسوی سے لے کر تیسری صدی عیسوی تک رومن دور میں یہ زر زیادہ استعمال کی جاتی تھی۔
یہاں سے ٹیم کو جو نوادر ملے ہیں ان میں یہ سب سے اہم، جزائر فرسان میں عقیق کا ایک نقش بھی دریافت ہوا ہے، یہ مشرقی رومن شہنشاہیت کی تاریخ سے تعلق رکھنے والے مشہور رومن شخصیت جینوس کا ہے، علاوہ ازیں یہاں ایک چھوٹے سے حجری مجسمے کا سر بھی ملا ہے۔