لیہ: لیہ میں درندہ صفت ملزمان نے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کے بعد برہنہ کرکے کتوں کے آگے ڈال دیا۔ پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
پنجاب کے ضلع لیہ میں انسانیت سوز اور سفاکیت کا دلخراش واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک لڑکی کو درندہ صفت ملزمان نے نا صرم اجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا بلکہ اسے برہنہ حالت میں ہی کتوں کے آگے ڈال دیا۔
متاثرہ لڑکی کے والد نے تھانہ سٹی پولیس اسٹیشن میں 7 ملزمان محمد ابرار، محمد سلیم، محمد وسیم، رانا نوید، محمد شوکت، جعفر حسین اورمحمد وسیم جب کہ 9 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست دے دی ہے۔
انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ علاقے کے بااثر افراد کے خلاف مقدمہ درج کرا رکھا ہے، یہ لوگ مقدمہ واپس لینے کے لئے اس پر مسلسل دبائو ڈال رہے تھے۔
انہوں نے اپنی درخواست میں مزید کہا ہے کہ اس کی جواں سال بیٹی کو مقدمے کی پیروی کے سلسلے میں 4 اگست کو فون آیا کہ 5 اگست کو اس کے کیس کے مقامی عدالت میں سماعت ہے۔ لڑکی جب عدالت پہنچی تو معلوم ہوا ہے کہ اسے دھوکے سے بلایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ اس کی بیٹی کو راستے سے ملزمان اغوا کرکے چوک اعظم لے گئے جہاں انہوں ے اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، اور پھر برہنہ حالت میں کتوں کے آگے ڈال دیا، ملزمان نے سارے عمل کی ویڈیوز بھی بنائیں۔
انہوں نے بتایا کہ 8 اگست کو اسے فون کال آئی کی بیٹی زندہ سلامت چاہئے تو 50ہزار ادا کرے اور اگر اس نے اس واقعے کا ذکر کسی سے کیا اس کے نتائج بہت برے ہوں گے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان ایک انتہائی منظم گروہ کے کارندے ہیں جنہیں بااثر افراد کی سرپرستی حاصل ہے۔
دوسری جانب آر پی او محمد سلیم نے بتایا کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم واقعہ میں تمام بنیادی شواہد کو اکٹھا رہی ہے، جے آئی ٹی نے 7 نامزد ملزمان میں سے 2 ملزمان گرفتار کرلئے ہیں، اور دیگر ملزمان اور سہولت کاروں کی گرفتاری عمل میں لارہی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر احسان صادق کا معاملے کی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے دیا، اور آر پی او محمد سلیم نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی ہے۔