ایک اور موقع پرانہوں نے پاکستانیوں کے لیے بھی توہین آمیز لفظ استعمال کیا۔فائل فوٹو
ایک اور موقع پرانہوں نے پاکستانیوں کے لیے بھی توہین آمیز لفظ استعمال کیا۔فائل فوٹو

یہودیوں اورپاکستانیوں کے متعلق توہین آمیز ٹویٹ پربرطانوی خاتون افسرمعطل

لندن:یہودیوں اورپاکستانیوں کے متعلق ’توہین آمیز‘ ٹویٹ پربالآخر برطانوی برطانوی پولیس کی خاتون افسرکو معطل کر دیا گیا ۔ برطانوی اخبارکی جانب سے معاملہ سامنے آنے کے ایک سال بعد ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

 دو سال پہلے 27 سالہ روبی بیگم کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں حجاب میں دیکھا جا سکتا ہے۔ اس موقعے پر انہوں نے کرونا وائرس کی وجہ سے کیے جانے والے لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کا بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا اور دوسروں کے لیے مثال بن گئیں۔

دوسری جانب 2016 میں میٹروپولیٹن میں بھرتی ہونے سے کئی ماہ پہلے انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کا استعمال کرتے ہوئے یہودیوں کی توہین کی اورنائن الیون کے حملوں کا مذاق اڑایا۔

وہ غیر مسلموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اکثر’کفار‘کی جارحانہ اصطلاح استعمال کرتی تھیں۔ انہوں نے 2014 میں لکھا کہ’میرے مگ پر ہر طرف کفار کے ہونٹ لگے ہوئے ہیں۔ اسے دوبارہ استعمال کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘

ایک اور موقع پرانہوں نے پاکستانیوں کے لیے بھی توہین آمیز لفظ استعمال کیا۔ اخبار کی جانب سے خبردار کیے جانے کے بعد پولیس نے معاملہ آزاد پولیس افسر کو بھیج دیا جس کے بعد بیگم کی ڈیوٹی محدود کر دی گئی۔

ن کی جانب سے زیادہ تر یہودی مخالف تبصرے 2014 میں کیے گئے جب اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس پر حملہ کیا۔ انہوں نے ٹویٹ کی کہ’گندے یہودی۔ جہنم انتظار کر رہی ہے۔

تحقیقات کے بعد پولیس نے کہا کہ ان کے خلاف’سنگین بدانتظامی کا جواب دینے کا مقدمہ‘ہے۔ اب ان کے خلاف مقدمے کی سماعت ہونی ہے جس کی تاریخ کا تعین باقی ہے۔ انہیں9 اگست 2022 کو معطل کیا گیا۔

روبی بیگم کئی ماہ تک ایسی خاتون سے رابطے میں رہیں جنہوں نے 2014 میں یورپ سے فرار ہو کرشام میں داعش کی نام نہاد خلافت میں رہنا شروع کر دیا تھا۔