کراچی: آزادی کپ فٹبال ٹورنامنٹ کا شاندار فائنل کے ایم سی اسٹیڈیم کے خوبصورت سبزہ زارپرشاہد میموریل اورآسکانی برادرزکے مابین کھیلا گیا۔
شاہد میموریل نے یہ فائنل میچ صفر کے مقابلے میں دو گول سے جیت کرطویل مدت کے بعد شائقین فٹبال سے کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیم میں سجا خوبصورت میلہ اپنے نام کرلیا، کھیل کے پہلے ہاف کے 10 ویں منٹ میں فاتح ٹیم کے عاقب کے خوبصورت پاس پر شکیل نے گول کرکے اپنی ٹیم کو برتری دلادی ایک گول کے خسارے میں جانے کے بعد ناکام سائیڈ کے فارورڈز صابر، ذاکر نے برتری ختم کرنے کی بھرپور کوشش کی مگر فاتح ٹیم کے دفاعی کھلاڑی شہزاد ٫ نجیب ٫ طارق اور چنگیز کو چکمہ دینے میں ناکام رہے ۔
فاتح ٹیم کو دوسری کامیابی اس وقت ملی جب ناکام سائیڈ کے دفاعی کھلاڑی ظہیر کے خطرناک فاؤل پر ریفری عدنان نے پنالٹی کک ایوارڈ کی جس پر محمد جان نے گول کرکے اپنی ٹیم کی برتری دگنی کردی، پہلے ہاف کا اختتام اسی اسکور پر ہوا ۔
کھیل کا دوسرا ہاف انتہائی دلچسپ رہا اس ہاف میں ناکام سائیڈ کو گول اسکورکرنے کا نادر موقع اس وقت ملا جب فاتح ٹیم کے کپتان حارث مجید کے فاؤل کو ریفری عدنان خان نے پینلٹی قرار دیا مگر گول کیپرعلی اکبر نے یہ پنلٹی کک روک کر اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں شائقین فٹبال سے داد وصول کی ، فائنل وہسل تک شاہد میموریل کی دو گول کی برتری برقرار رہی ۔
شاندار فائنل کے مہمان خصوصی وزیر کچی آبادی لیاقت آسکانی اور پرویز احمد دودا نے ٹیموں میں انعامات تقسیم کیے، فاتح ٹیم کو خوبصورت ٹرافی کے ساتھ دو لاکھ رنراپ ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ ایک لاکھ روپے دیے۔ ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ماریپور بلوچ کے عبدالجلیل کو حاصل ہوا، بہترین گول کیپر آسکانی برادرز کےعاقب ٫ بہترین ڈینفینڈر شاہد میموریل کے نجیب احمد کو قرار دیا گیا ان سب کو بیس بیس ھزار کیش پرائز دیا گیا، فیئر پلے ٹرافی اور 25000 ھزار برمامحمڈن کے ٹیم کے نام رہا ،میچ ریفری عدنان خان ڈپٹی ریفری یونس لعل ٫ انیس اختر ٫ زاہد میچ کمشنر ماسٹر نظیر میڈیکل ایڈ قیوم کوچ تھے۔