اسلام آباد:اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈی نیشن سینٹر کا دورہ کیا اس موقع انتونیو گوتریس کو سیلاب سے نقصانات اورامدادی کارروائیوں پربریفنگ دی گئی۔
سیلاب زدگان کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کہا کہ پاکستان کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے متاثر ہے،تباہی کی مثال نہیں ملتی،پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں سے نمٹ رہا ہے تاہم موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کو روکا نہیں جاسکتا اور نہ ہی اس کے ساتھ مزاحمت کی جاسکتی ہے، پاکستان میں پاک فوج اور متعلقہ ادارے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے سرگرم ہیں۔ پاکستان وہ ملک ہے جس نے لاکھوں مہاجرین کو پناہ دی ہوئی ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان میرے دل کے قریب ہے اور متاثرین کے لیے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کرتا ہوں، ہماری کوشش ہے کہ ہم پاکستان کی اس مشکل گھڑی میں بھرپور مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو مدد فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور متاثرین کو ریلیف فراہمی کے لیے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں جو کہ قابل تحسین ہے۔ میں پاکستان کے لیے اجنبی نہیں ہوں اور پاکستان سے شناسائی طویل عرصے سے ہے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ پاکستان میں بلاشبہ صورتحال سنگین ہے اور بڑے پیمانے پر امداد کی ضرورت ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پاکستان سمیت تمام ممالک کو کام کی ضرورت ہے اور اگر آج پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر ہے تو کل کوئی اور ملک ہو گا۔ ہمیں اس سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے۔
نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈی نیشن سینٹرکے دورہ کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے بعد متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنا اولین ترجیح ہے، وفاقی حکومت، افواج پاکستان سیلاب متاثرین کی ہرممکن مدد کررہی ہے، سیلاب کے دوران عوام نے مشکلات اور تکالیف کا سامنا کیا، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے پاکستان آمد پرشکرگزار ہیں۔
اس دوران سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس سیلاب زدگان سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان آئے ہیں اور دورہ پاکستان کے دوران وہ سیلاب متاثرین سے بھی ملاقات کریں گے۔