ڈیرہ اسماعیل خان: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کی جانب سے وائس چانسلر کو دھمکیاں دیئے جانے کے بعد امن و امان کی صورتحال پیدا ہونے پر گومل یونیورسٹی غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دی گئی۔اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی ابتر حالت پر جامعہ گومل کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق طلبہ کے ساتھ تمام جائز مطالبات پر معنی خیز بات چیت کی گئی، بات چیت کے باوجود امن و امان کی صورتحال کو بہتر نہ کیا جاسکا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق انتظامیہ نے صورتحال بہتر ہونے تک یونیورسٹی بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے
نجی ٹی وی کے مطابق علی امین کی مبینہ آڈیو بیان میں وی سی کو دھمکیاں دیتے سنا جاسکتا ہے، آڈیو میں کہا جارہا ہے کہ ’اس سے دو بارپوچھا کہ ابھی تک استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟ پھر میں نے اسے اپنی زبان میں سمجھایا۔ نہ کسی کا ڈر ہے نہ خوف، وی سی روڑے اٹکا رہا ہے، اس کے خلاف اعلان جنگ کر چکا ہوں جس کو خط لکھتا ہے لکھے، نہ کسی گورنر کا ڈر ہے نا وزیر اعظم کا، وی سی کو نکال کر دم لوں گا۔‘
دوسری جانب وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر افتخار احمد نے گورنر خیبر پختونخوا مشتاق غنی کو شکایتی خط لکھ دیا اور کہا کہ یونیورسٹی میں خطرات درپیش ہیں،علی امین گنڈا پور نے دھمکیاں دی ہیں ،عہدےسےمستعفی ہونے کا کہا ہے، مجھ پر طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے جیسے الزامات لگائے ہیں اور دھمکی دی گئی کہ اگر میں طلبہ سے ملا توکچھ بھی ہوسکتا ہے۔