اسلام آباد: شہزاد ٹاؤن سے لاپتا ہونے والا شہری حسیب حمزہ گھر پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ روز حسیب حمزہ کی بازیابی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ 14 ستمبر کو لاپتا شہری عدالت میں پیش نہ کیا گیا تو خفیہ اداروں کے حکام کو طلب کریں گے۔
حسیب حمزہ کے بازیاب ہونے پر حسیب حمزہ کے اہل خانہ کی جانب سے نے اسلام آباد ہائی کورٹ، پولیس، وزیراعظم اور وزیرداخلہ کا شکریہ ادا کیا گیا. اسلام آباد ہائی کورٹ میں منگل 13 ستمبر کو لاپتا شہری حسیب کی بازیابی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی، جہاں عدالتی حکم پر آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ دوران سماعت آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ لاپتا شہری حسیب حمزہ کی گمشدگی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے آئی جی اسلام آباد سے مخاطب ہو کر کہا کہ آئی جی صاحب، یہ ناقابل برداشت ہے، لاپتا افراد سے متعلق پہلے ایک فیصلہ موجود ہے جس میں یہ واضح قرار دیا گیا ہے کہ شہری کے لاپتا ہونے پر آئی جی اور متعلقہ افسران ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدالت اب اس فیصلے کے مطابق ہی کارروائی کرے گی۔