لاڑکانہ : سیلاب متاثرین کے خیمے اور دیگر امدادی سامان اپنی رائس مل میں چھپانے والے پییپلزپارٹی کے رہنما کو رہا کر دیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کے سیلاب متاثرین کے سینکڑوں خیموں اور دیگر امدادی سامان کی پییپلزپارٹی کے رہنما کی رائس مل سے برآمدگی کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سندھ پولیس کی جانب سے پی پی رہنما کو رہا کر دیا گیا، جبکہ ملزم کیخلاف مقدمہ بھی درج نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ جمعرات کے روز سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے بھیجے جانے والے امدادی سامان کی تقسیم میں شفافیت کے حوالے سے بڑا تنازعہ سامنے آیا۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کے رہنما کی رائس مل سے بڑی تعداد میں سیلاب متاثرین کا سامان برآمد ہونے کا انکشاف ہوا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سیشن جج قمبر زاہد میتلو نے خفیہ اطلاع پر نصیر آباد کے علاقے میں پولیس کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق کونسلر کی رائس مل پر چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران مل کے اندر موجود موجود کنٹینر اور گودام سے 1500 سے زائد سرکاری خیمے، راشن کے تھیلے اور دیگر سامان برآمد ہوا۔
اس حوالے سے پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ رائس مل میں چھپایا گیا سامان سیلاب متاثرین کے بجائے من پسند افراد کو دیا جانا تھا۔ چھاپے کے دوران برآمد ہونے والا سامان قبضے میں لے کر سرکاری گودام منتقل کردیا گیا، چھاپے کے بعد سیشن جج زاہد میتلو کی جانب سے پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔ جبکہ پولیس کے مطابق اس تمام معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
یہاں واضح رہے کہ کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر ایک تصویو وائرل ہوئی تھی جس میں سیلاب متاثرین کیلئے برطانیہ سے بھیجے گئے آٹے کے تھیلے کی مبینہ طور پر ایک دکان پر فروخت کا دعویٰ کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں سندھ حکومت نے اس حوالے سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کیلئے برطانیہ سے جو امداد آئی اس میں آٹے کے تھیلے شامل ہی نہیں ہیں۔