ایران شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ازبکستان کے شہر سمرقند میں ہم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل زانگ مِنگ کے ہمراہ رکنیت میمورینڈم پر دستخط کر دئیے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ مکمل رکنیت کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ ہمارے باہمی تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ یہ رکنیت انرجی سے لے کر اقتصادیات تک تجارت کے متعدد شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہے۔ اب ہم باہمی تعلقات میں ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں”۔
ازبکستان کے شہر سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس ہوا جس میں رکن ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔
حالیہ اجلاس میں ایران کو شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت دی گئی جس کے بعد تنظیم کے مستقل رکن ممالک کی تعداد 9 ہوگئی۔
اس کے علاوہ مصر، سعودی عرب اور قطر کو بھی تعاون تنظیم کے ڈائیلاگ پارٹنرز کا درجہ دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے مستقل ارکان میں چین، بھارت، روس، پاکستان، قازقستان، تاجکستان، کرغزستان، ازبکستان اور ایران شامل ہیں۔